میں ناقدر شناس کہلاؤںگا۔ اگر میں اپنے مکرم سید سعید الدین صاحب کا شکریہ ادا نہ کروں۔ جنہوں نے کمال عنایت سے اپنا عظیم الشان مکان حضرات علماء کی رہائش کے لئے عطاء کیا۔ جزاہ اﷲ!
مناظرہ نہایت امن وامان سے سرانجام پایا اور پبلک کو حسب منشاء اراکین جمعیت پورا فائدہ پہنچا۔ اگرچہ مناظر احمدیہ جماعت نے پوری کوشش کی کہ عوام جوش میں آجائیں۔ مگر کچھ عوام کی امن پسندی اور شیخ عبدالحکیم صاحب گجراتی صدر اہل اسلام کی ہوش مندی اور ان سے زیادہ سردار کابل سنگھ صاحب سب انسپکٹر پولیس روپڑ، ایڈیشنل مجسٹریٹ جناب چوہدری جے نرائن سنگھ صاحب کی قابلیت اور دانشوری نے مجمع کو نہایت عمدہ طریق سے قابو میں رکھا۔ جس کا شکریہ اراکین انجمن ادا کرتے ہیں۔ نوٹ: بابو عبدالرحمن صاحب مناظر جماعت احمدی کے رویہ کی اصلاح کے لئے میں اہل گجرات سے اپیل کرتا ہوں کہ بابو صاحب موصوف کا گجراتی ہونا آپ صاحبان کے لئے باعث ندامت ہے۔ اگرچہ احمدی جماعت گجرات پنجاب کے بہت سے افراد میرے مہربان ہیں۔ لیکن بابو صاحب موصوف کی اصلاح کو شاید ان کی تنہا کوشش کارگر نہ ہو۔ اس لئے آپ اپنے شہر کی عزت کی خاطر ان کی امداد کریں اور بابو صاحب موصوف سے کہیں کہ مناظر ومبلغ کے لئے جو اوصاف ضروری ہیں۔ اگر تمام کے تمام آپ اپنی ذات میں جمع نہ کرسکیں تو کم از کم طرز گفتگو مہذبانہ کرنے کی عادت پیدا کریں اور قرآن مجید اچھے حافظ سے دوبارہ پڑھ لیں۔ تاکہ تلاوت میں صحت ہوجائے۔ ورنہ اقل درجہ گجرات سے باہر جاکر اپنے کو گجراتی ظاہر نہ کریں تاکہ تمام اہل گجرات کی سبکی نہ ہو۔
خادم دین: عبدالمجید مولوی فاضل، سیکرٹری جمعیت اشاعت اسلام
بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
’’سب تعریف اس پاک مجتمع صفات کے لئے جو رب العالمین ہے اور رحمان ہے اور رحیم ہے۔ جس نے زمین وآسمان کو چھ دن مین بنایا اور حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کیا اور اس سے اس کی بیوی کی اور پھیلائے ان دونوں سے بکثرت مرد عورت۔ پھر ان کی ہدایت کے لئے رسول بھیجے اور کتابیں بھیجیں اور سب کے آخر حضرت محمد مصطفیﷺ کو پیدا کیا جو خاتم الانبیاء وخیر الرسل ہیں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۴۱، خزائن ج۲۲ ص۱۴۵)