کے ہاتھوں قتل کیاگیا تو آریوں نے اس قتل میں مرزاقادیانی کا ہاتھ کام کرتا ہوا بتایا۔ چنانچہ اس پر بڑا شور اٹھا۔ بعض آریوں نے مرزاقادیانی کو قتل کی دھمکیاں بھی دیں اور مرزاقادیانی کی خانہ تلاشی بھی ہوئی۔ چونکہ کوئی ثبوت اس قسم کا مہیا نہ ہوسکا۔ جس سے مرزاقادیانی مجرم ثابت ہوتے۔ اس لئے معاملہ رفع دفع ہوگیا۔
اس واقعہ سے مرزاقادیانی نے اپنی خدانمائی ثابت کرنے کے لئے اپنے سابقہ گول مول الہاموں پر ایک گہری نظر ڈالی۔ آخر آپ کو چند ایک فقرات جو ہر طرف لگائے جاسکیں مل ہی گئے۔ منجملہ ان کے ایک یہ الہام پیش کیاگیا۔جس کا اوپر تذکرہ ہوچکا ہے۔ آپ نے اس الہام سے بایں طرز استدلال کیا کہ اس فتنہ کی خبر مجھے سترہ برس پہلے خدا نے دے رکھی تھی جو حرف بحرف پورا صحیح ثابت ہوا۔ چنانچہ آپ کے الفاظ یہ ہیں۔ ’’پھر آگے دوسرے الہامات ہیں جو اس کے بعد ہیں۔ جن میں صریح اشارہ فرمایا گیا ہے کہ یہ کب اور کس وقت ہوگا اور اس قسم کے ارادے اور قتل کے منصوبے کس زمانہ میں ہوں گے اور اس سے پہلے کیا علامتیں ظاہر ہوں گی اور وہ الہام یہ ہے جو براہین احمدیہ کے ص۵۵۷ میں ہے۔ میں اپنی چمکار دکھلائوں گا۔ اپنی قدرت نمائی سے تجھ کو اٹھائوں گا۔ دنیا میں ایک نذیر آیا۔ پر دنیا نے اس کو قبول نہ کیا۔ لیکن خدا اسے قبول کرے گا اور بڑے زور آور حملوں سے اس کی سچائی ظاہر کرے گا۔ الفنۃ ہہنا فاصبرکما صبر اولوالعزم۰ فلما تجلی ربہ للجبل جعلہ دکا۔ ان الہامات میں صاف فرمادیا۔ وہ قتل کے منصوبے اس وقت ہوں گے جبکہ ایک چمکدار نشان ظاہر ہوگا۔ اسی وجہ سے ان منصوبوں کا نام اخیر کے الہام میں فتنہ رکھا اور فرمایا کہ اس جگہ فتنہ ہوگا۔ پس اولوالعزم نبیوں کی طرح صبر چاہئے اور یہ بھی فرمایا کہ آخر وہ فتنہ نابود ہوجائے گا۔ یہ تین فتنے ہیں جن کا براہین میں ذکر ہوا اور یہ تینوں ظہور میں بھی آگئے۔‘‘ (استفتاء ص۸۲، خزائن ج۲۲ص۷۰۸)
ہم حیران ہیں کہ ان پراز غلاط کاروائیوں پر کہاں تک مغز کھپائی کریں۔ مرزا قادیانی کی اس قطعی اور یقینی غیب دانی کا پول اور ان کے پرلے درجہ کا غیر صادق مگر ہوشیار دکاندار ہونے کا یہی ثبوت کافی ہے کہ اس تحریر کے آٹھ سال بعد خود مرزا قادیانی نے اسی الہام کو زلزلہ عظیم کے متعلق بتایا ہے اور اس الہام کے متعلق سابقہ تشریحات کو عالم اخفا کی تاریک قبر میں دفن کرتے ہوئے وہی پرانا عذر کیا ہے کہ سابقہ زمانہ میں اس بات کی طرف میرا ذہن منتقل نہ ہوسکا۔ جس کا نتیجہ صاف ہے کہ مرزا قادیانی کا کوئی بھی بیان صاف گو۔ راست باز انسانوں سا نہیں ہے۔
ناظرین! مرزا قادیانی کی اس الہامی بوتل کی حقیقت معلوم کرنے کو ان کا مندرجہ ذیل