۱… مرزا اور یسوع۔
۲… تحریف قرآنی بزبان قادیانی۔
۳… فرنگی نبی کی ناپاک چھینٹیں۔ جو اس جلد میں شامل ہیں۔
2… حضرت مولانا سید ابوالحسنات محمد احمد قادریؒ۔
حضرت مولانا سید ابوالحسنات احمد قادریؒ بہت بڑے نامور عالم دین اور مذہبی پیشوا تھے۔ آپ جامع مسجد وزیرخان لاہور کے خطیب تھے۔ ۱۹۵۳ء کی تحریک ختم نبوت میں آپ نے اسلامیان وطن کی رہنمائی فرمائی۔ مجلس عمل تحفظ ختم نبوت پاکستان کے آپ مرکزی صدر تھے۔ آپ کو تحریک کے آغاز میں دیگر رہنماؤں کے ساتھ کراچی سے گرفتار کرلیا گیا۔ آپ نے بڑی بہادری کے ساتھ کراچی، سکھر، لاہور میں جیل کاٹی۔ جیل کے دوران میں آپ کے صاحبزادہ مولانا خلیل احمد قادریؒ صاحب کو تحریک میں تحفظ ختم نبوت کے جرم بے گناہی میں موت کی سزا کا حکم ہوا۔ مولانا سید ابوالحسناتؒ کو معلوم ہوا تو بڑی بہادری سے اس خبر کو سنا اور اس پر اﷲتعالیٰ کا شکر ادا کیا۔ غرض آپ بہت بہادر اور شیر دل رہنماء تھے۔ مولانا قادری صاحب کے ردقادیانیت پر درجن بھر سے زائد رسائل ہوںگے۔ لیکن ہمیں صرف تین رسائل مسیر آئے۔
۱/۴… قادیانی مسیح کی نادانی اس کے خلیفہ کی زبانی۔
۲/۵… اکرام الحق کی کھلی چٹھی کا جواب۔
۳/۶… کرشن قادیانی کے بیانات ہذیانی۔
3… سید حبیبؒ صاحب مدیر سیاست لاہور ان کی ردقادیانیت پر ایک کتاب میسر آئی جن کا نام ۱/۷… ’’تحریک قادیان‘‘ ہے۔
اس جلد میں جناب سید حبیب کی کتاب تحریک قادیان بھی شامل اشاعت ہے۔ جناب سید حبیب کی اس کتاب کے ٹائٹل پر حصہ اوّل لکھا ہے۔ دوسرا حصہ دستیاب نہیں ہوا۔ اغلب