’’امنت بالذی امنت بہ بنو اسرائیل‘‘ (اربعین ص۳۵ نمبر۳،بمقام قادیان مطبع ضیاء الاسلام باہتمام حکیم فضل دین ۱۵؍دسمبر ۱۹۰۰ئ)
’’امنت انہ لا الہ الا الذی امنت بہ بنو اسرائیل (یونس:۹۰)‘‘’’جادلہم بالحکمۃ والموعظۃ الحسنۃ‘‘ (نور الحق ص۴۶، تبلیغ رسالت ج۳ ص۱۹۴، حاشیہ فاروق پریس قادیان)
’’ادع الیٰ سبیل ربک بالحکمۃ والموعظۃ الحسنۃ وجادلہم بالتی ہیٰ احسن (نحل:۱۲۵)‘‘
مندرجہ بالا تحریف قادیانی اور اصل آیات قرآنی کا ملاحظہ ناظرین نے کرلیا ہوگا کہ مدعی صحت آیات قرآنی غلام احمد قادیانی نے کس چال بازی سے اپنی اندھی امت کی آنکھوں میں خاک ڈال کر انہیں اور ہی اندھا کیاہے۔
کسی آیات کے الفاظ میں کمی کی، کسی میں ماقبل ومابعد الفاظ کو تغیر وتبدل کیا، کسی کو بے ربط بناکر جاہل اور گمراہ لوگوں کو نمونہ صحت بناکر انہیں خوب الو بنایا۔ صاحب علم حضرات پر مخفی نہیں کہ مرزاقادیانی کس قدر بے باک اور چالاک واقعہ ہوئے ہیں اور کس چال بازی سے اپنے مدعا کو ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ عقل کے اندھے اور قسمت کے کھوٹے لوگ کس طرح اس ۴۲۰ نبی کے دام تزویر میں پھنسے ہیں۔
کاش! انہیں ٹھنڈے دل سے اس فریب کاری پر سوچنے کی زحمت گوارہ ہوتی تو یقینا وہ سمجھ جاتے کہ آج کل صرف پاگلوں کی دنیا کے باسی ہی نبوت کے مدعی ہوتے ہیں۔ اﷲتعالیٰ سے دعاء ہے کہ اﷲتعالیٰ اپنی اس گمراہ مخلوق (امت قادیانیہ) کو راہ ہدایت نصیب فرمائے اور اپنی باقی ساری کائنات کو اس فتنۂ ناگہانی سے محفوظ رکھے۔ آمین! ثم آمین!!
ناظم اعلیٰ: محمد صادق عفی عنہ