جھوٹے مدعیان نبوت آئیںگے، لا نبی بعدی کی تصریح
۳… ’’عن ثوبانؓ قال قال رسول اﷲﷺ وانہ یسکون فی امتی کذابون ثلثٰون کلہم یزعم انہ نبی اﷲ وانا خاتم النبیین لا نبی بعدی (ابوداؤد وترمذی)‘‘ {ثوبانؓ سے روایت ہے۔ آنحضرتﷺ نے فرمایا میری امت میں تیس جھوٹے پیدا ہوںگے۔ سب یہ خیال کریںگے کہ وہ اﷲ کے نبی ہیں۔ حالانکہ مجھ پر نبوت کا سلسلہ ختم ہوچکا۔ میرے بعد کوئی نبی پیدا نہیں ہوگا۔ }
آنحضرتﷺ عاقب بھی ہیں
۴… ’’ان لی اسماء انا محمد وانا احمد الیٰ قولہ وانا العاقب والعاقب الذی لیس بعدہ نبی (بخاری ومسلم)‘‘ {میرے کئی نام ہیں۔ میں محمدہوں۔ احمد ہوں… اور میں عاقب بھی ہوں۔ عاقب وہ ہوتا ہے جس کے بعد اور کوئی نبی پیدا نہ ہو۔}
حضرت عمرؓ کی جلالت شان اگرچہ نبوت کی متقاضی ہے، مگر ختم نبوت مانع ہے
۵… ’’لوکان بعدی نبی لکان عمر بن الخطاب (ترمذی)‘‘ {اگر میرے بعد کسی نبی کا پیدا ہونا مقدر ہوتا تو عمرؓ ضرور نبی ہوتے۔}
امت محمدیہ میں آئندہ سلسلہ خلفاء کا ہوگا
۶… ’’کانت بنو اسرائیل تسوسہم الانبیاء کلما ہلک نبی خلفہ نبی وانہ لا نبی بعدی وسیکون خلفاء فیکثرون (بخاری، مسلم، مسند احمد)‘‘ {بنی اسرائیل میں توتدبیروسیاست کی عنان انبیاء کے ہاتھوں میں رہی۔ جب ان میں ایک نبی فوت ہوا۔ دوسرے نبی نے اس کی جگہ گھیری۔ اب چونکہ میرے بعد نبی پیدا نہیں ہوںگے۔ اس لئے خلفاء ہوںگے اور کثرت سے ہوںگے۔}
حضرت ہارونؑ کے مقام پر فائز ہونے والا بھی اس لئے نبی نہ ہوسکا
کہ اب یہ منصب ہی نہیں رہا
۷… ’’قال رسول اﷲﷺ لعلیؓ انت منی بمنزلہ ہارون من موسیٰ الا انہ لا نبی بعدی‘‘ {آنحضرتﷺ نے علیؓ سے فرمایا۔ تیرا معاملہ میرے ساتھ ویسا ہی ہے جیسا ہارون علیہ السلام اور موسیٰ علیہ السلام کا، فرق یہ ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔}