لیکن ایک اور زبردست دلیل ایسی موجود ہے جس سے ثابت ہوا ہے کہ تنسیخ جہاد کے لئے کسی نبی کی بعثت ضروری نہ تھی۔ تعجب ہے کہ اس کی طرف اب تک توجہ نہیں کی گئی۔ قرآن شریف کا دعویٰ ہے کہ اس کے احکام قیامت تک تبدیل نہ ہوںگے۔ اس بات پر ایمان رکھنے والا انسان جب دوسری طرف اس حقیقت پر غور کرتا ہے کہ ممالک عالم کے حالات مختلف ہیں اور زمانہ ہے کہ ہر روز رنگ بدلتا رہتا ہے تو مسلمان اگر شک نہ بھی کرے تو بھی اطمینان قلب کے لئے اس امر پر ضرور راہنمائی کا طالب ہوتا ہے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ہر قوم ہر ملک اور ہر زمانہ کے لئے چودہ سو سال کا پرانا آئین قابل پذیرائی ہو۔
وہ دیکھتا ہے کہ کل مسلمان دنیا بھر کے حاکم تھے۔ آج محکوم ہیں۔ وہ جانتا ہے کہ حاکم ومحکوم کی حالت میں زمین وآسمان کا فرق ہوتا ہے۔ لہٰذا وہ خوب سمجھتا ہے کہ حاکم قوم کے لئے جو کچھ ممکن ہے وہ محکوم کے لئے ہرگز ممکن نہیں۔ لہٰذا وہ تعجب کرتا ہے اور پوچھتا ہے کہ قرآن پاک کے وہ احکام جن کی تعمیل ایک حاکم قوم ہی کر سکتی ہے۔ محکوم کے لئے کس طرح واجب العمل ہوسکتے ہیں۔ یہ طرز استدلال غیر طبعی نہیں۔ لیکن جن قوانین کا بنانے والا خود لازوال ہو۔ ان قوانین کا لازوال ہونا موجب تعجب نہیں ہونا چاہئے۔ ہاں وہ خود ان قوانین کو بدلنا چاہے تو دوسری بات ہے۔ وہ قادر مطلق ہے اور جو چاہے کر سکتا ہے۔
جہاد کے احکام ہی کو لیجئے۔ مرزاقادیانی ایک انسان تھے۔ ان کی عقل نے گردوپیش کے حالات کو دیکھ کر یہ فیصلہ کیا کہ آج کل جہاد ممکن نہیں۔ لہٰذا انہوں نے اس کی تنسیخ کا اعلان کردیا۔ لیکن اگر وہ سوچتے کہ خدائے تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ قرآن پاک کے قوانین اٹل ہیں اور پھر سوچتے کہ اگر قوانین جہاد کی بظاہر اس وقت ضرورت نہیں اور تلاش کرتے کہ ان بظاہر متضاد صورتوں کا حل قرآن شریف میں موجود ہے یا نہیں اور ایمان لاتے کہ حل موجود ضرور ہوگا۔ خواہ کسی خاص انسان کی عقل وہاں تک پہنچ سکی ہو یا نہ تو مجھے یقین ہے۔ نہیں نہیں میرا ایمان ہے کہ اﷲتعالیٰ ضرور ان کی راہنمائی کرتا اور ان پر بات واضح ہو جاتی۔
جو بات میں عرض کرنے والا ہوں یہ کوئی بہت بڑی بات نہیں ایک معمولی نکتہ ہے۔ لیکن معمولی نکات ہی بعض اوقات مسائل مہمہ کے حل کا باعث بن جاتے ہیں اور اکثر ایسا ہوتا ہے کہ قابل ترین انسان کی نگاہ اس نکتہ کو شناخت نہیں کرسکتی۔ مگر عام آدمی اس کو فضل ایزدی سے پالیتا ہے۔ سنئے قرآن الحکیم میں اﷲتعالیٰ فرماتا ہے: {اﷲتعالیٰ کسی انسان کو اس کی وسعت سے زیادہ