اور اخیر پر طالبان حق کو ہم یہ خوشخبری سناتے ہیں کہ ایسا ایک نشان نما اﷲ تعالیٰ نے اس زمانہ میں مبعوث فرمایا ہے۔ جیسا کہ اس کا قدیم سے وعدہ تھا۔ ہاں اس کے پیچھے لگ کر جو دنیا میں مسیح موعود ہو کر ظاہر ہوا ہے۔ ہم اس کامل اور یقینی ایمان کو پھر حاصل کر سکتے ہیں۔ پس ہمارا آخری جواب اس سوال کا کہ آیا ہم ایمان رکھتے ہیں۔ یہ ہے کہ ہم اسی وقت ایمان کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔ جب کہ ہم آسمانی نشانوں کو دیکھ کر جو اﷲتعالیٰ نے اپنے مامور کی وساطت سے اس زمانہ میں ظاہر فرمائے ہیں۔ خداتعالیٰ کی ہستی پر کامل یقین رکھتے ہوں۔ اگر یہ نہیں تو پھر ہمارا ایمان ہمارے منہ کی بات ہے۔ جو محض لاف ہی لاف ہے اور جس کی اصلیت کچھ نہیں۔‘‘ (ریویو ج۳ ص۱۱)
۱۷… ’’فارسی الاصل (رجل من ابناء فارس) کے متعلق جو پیش گوئی وارد ہوئی ہے اس کی جڑ قرآن شریف میں ہے۔ چنانچہ سورۃ الجمعہ میں آیا ہے۔ ’’ھو الذی بعث … العزیز الحکیم‘‘ خدا تو وہ ہے کہ جس نے امی لوگوں میں سے یہ رسول مبعوث کیا کہ انہیں اس کی آیات سنائے اور انہیں پاک بنائے اور کتاب وحکمت کی انہیں تعلیم دے۔ گو وہ پہلے عیاں طور پر غلطی میں پڑے ہوئے تھے اور نیز آخری زمانہ میں ایک ایسی قوم ہوگی جو ابھی ان میں شامل نہیں ہوئی۔ وہ قوم بھی انہی لوگوں کے ہم رنگ ہوگی اور ان میں بھی اسی طرح نبی مبعوث ہوگا۔ جو انہیں خدا کی آیات سنائے گا اور انہیں پاک بنائے گا اور انہیں کتاب وحکمت کی تعلیم دے گا اور خدا غالب اور حکمت والا ہے۔‘‘ (ریویو ج۶ ص۹۶)
۱۸… ’’ہم خدا کو شاہد کر کے اعلان کرتے ہیں کہ ہم اﷲتعالیٰ کو ایک اور یگانہ یقین کرتے ہیں اور حضرت محمد مصطفیٰ احمد مجتبیٰﷺ کو خاتم الانبیاء اور قرآن کریم کو خاتم الکتب دل سے مانتے ہیں اور فرشتوں حشرونشر قیامت اور مسئلہ تقدیر پر ہمارا ایمان ہے۔ ہم حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے خادمین الاوّلین میں سے ہیں۔ ہمارے ہاتھوں حضرت اقدس ہم سے رخصت ہوئے۔ ہمارا ایمان ہے کہ حضرت مسیح موعود اور مہدی معہود علیہ الصلوٰۃ والسلام اﷲتعالیٰ کے سچے رسول تھے اور اس زمانہ کی ہدایت کے لئے دنیا میں نازل ہوئے اور آج آپ کی متابعت میں ہی دنیا کی نجات ہے اور ہم اس امر کا اظہار ہر میدان میں کرتے ہیں اور کسی کی خاطر ان عقائد کو بفضل تعالیٰ نہیں چھوڑ سکتے۔‘‘ (پیغام ج۱ نمبر۲۵، مورخہ ۷؍ستمبر۱۹۱۳ئ)
۱۹… ’’معلوم ہوا ہے کہ بعض احباب کو کسی نے غلط فہمی میں ڈالا ہے کہ اخبار ہذا (پیغام صلح) کے ساتھ تعلق رکھنے والے احباب یا ان میں سے کوئی ایک سیدنا وہادینا حضرت