والارض… وقلت انا زینا السماء بمصابیح‘‘ میں نے نیند میں خود کو ہوبہو اﷲ دیکھا اور مجھے یقین ہوگیا کہ میں وہی اﷲ ہوں۔ پس میں نے آسمانوں کو اور زمین کو پیدا کیا اور کہا کہ ہم نے آسمان کو ستاروں سے سجایا۔
۲…اﷲتعالیٰ کے فرزند ہونے کا دعویٰ
(حقیقت الوحی ص۸۶، خزائن ج۲۲ ص۸۹) پر مرزاقادیانی لکھتے ہیں کہ انہیں اﷲتعالیٰ نے فرمایا: ’’انت منی بمنزلۃ ولدی‘‘ تم میرے بیٹے کی جگہ ہو۔
اور پھر (البشریٰ ج۲ ص۶۵) پر لکھتے ہیں کہ اﷲتعالیٰ نے ان کو خطاب کر کے کہا کہ: ’’انت منی بمنزلۃ اولادی‘‘
۳…کرشن ہونے کا دعویٰ مرزاقادیانی نے سیالکوٹ میں لیکچر دیا۔ یہ ۲؍نومبر ۱۹۰۴ء کی بات ہے۔ یہ لیکچر قادیان کی جماعت کی طرف سے شائع ہوا ہے۔ اس لیکچر میں آپ نے کرشن ہونے کا دعویٰ کیا۔ اس کے بعد آپ (البشریٰ کی جلد اوّل ص۵۶) پر خود کو ’’ہے کرشن جی رودرگوپال‘‘ فرماتے ہیں۔
۴…اوتار ہونے کا دعویٰ
ہندوؤں کو مخاطب کر کے جناب مرزاقادیانی (حقیقت الوحی ص۹۷، خزائن ج۲۲ ص۱۰۱) میں لکھتے ہیں کہ: ’’برہمن اوتار (یعنی مرزاقادیانی) سے مقابلہ اچھا نہیں۔‘‘
۵…آریوں کا بادشاہ ہونے کا دعویٰ
کتاب البشریٰ ہی کی جلد اوّل میں ص۵۶ پر مرزاقادیانی نے آریوں کا بادشاہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
۶…نبوت کا دعویٰ
یہ بہت اہم دعویٰ ہے۔ اس کے وجود سے مرزائیوں کی ایک جماعت نے انکار کیا ہے۔ یہ طویل بحث کا محتاج ہے۔ یہاں اتنا ہی لکھ دینا کافی ہے۔ اس نے نبی ہونے کا دعویٰ کیا۔ جس کے ثبوت میں متعدد حوالے پیش کئے جاسکتے ہیں۔
۷…ابن مریم ہونے کا دعویٰ
اپنی کتاب آئینہ کمالات کے ص۳۴ پر مرزاقادیانی نے مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ دعویٰ ’’ملہم من اﷲ‘‘ اور ’’مجدد من اﷲ‘‘ ہونے کا دعویٰ سے کچھ بڑا