کے ۸۵۸ھ میں مرگیا اور اپنی اولاد کو بادشاہت دے گیا۔ بے شمار مسلمانوں کو قتل کیا اور مدت العمر محمد بن تومرت کی تعلیم مہدویت پھیلاتا رہا۔
ظریف ابو صبیح وصالح بن ظریف
دوسری صدی کے شروع میں اس نے حکومت کی بنیاد قائم کی اور نبوت کا دعویٰ کر کے نیا مذہب اپنی قوم میں رائج کیا اور پانچویں صدی کے آخر تک اس کی اولاد میں سلطنت رہی۔ چنانچہ صالح بن ظریف شروع ہی میں اپنے باپ کا مرید ہوا۔ یہ شخص اپنی قوم میں عالم ودیندار تھا۔ باپ کی طرح اس نے بھی نبوت کا دعویٰ کیا اور کہا کہ میں مہدی اکبر ہوں اور عیسیٰ بن مریم میرے ہی وقت میں نازل ہوںگے اور میرے پیچھے نماز پڑھیںگے۔ اس نے اپنا نام خاتم الانبیاء بھی رکھا۔ مفصل حال ’’ابن خلدون‘‘ میں موجود ہے۔
یہ ایک جدید قرآن کے اپنے اوپر نازل ہونے کا دعویدار تھا۔ جس کی سورتیں اس کے مرید نماز میں پڑھتے تھے۔ چند سورتوں کے نام یہ ہیں۔ سورۃ الدیک، سورۃ الحمر، سورۃ الفیل، سورۃ اٰدم، سورۃ نوح، سورۃ ہاروت وماروت، سورۃ ابلیس، سورۃ غرائب الدنیا وغیرہ وغیرہ۔ ۴۷سال تک نہایت استقلال اور کامیابی سے اپنے مذہب کی اشاعت اور بادشاہت کرتا رہا۔ اس کے بعد اس کے خاندان میں حسب ذیل مشہور بادشاہ ہوئے۔
نام بادشاہ
مدت سلطنت
نام بادشاہ
مدت سلطنت
الیاس بن صالح۵۰سال
یونس بن الیاس
۳۳سال
ابوغفیر محمد صالح کا پڑوتا
۲۹سال
ابوانصار عبداﷲ بن ابوغفیر محمد
۴۴سال
ان لوگوں نے بڑی شان وشوکت سے حکومت کی اور ایسے صاحب اقبال وشوکت وجلال تھے کہ بڑے بڑے بادشاہ اور خلفاء بھی ان سے ڈرتے تھے۔
عبداﷲ مہدی صاحب افریقہ
یہ شخص ۲۹۶ھ میں مہدویت کا مدعی ہوا۔ اگلے سال افریقہ میں جاکر وہاں کا فرمانروا ہوگیا اور مہدویت کا زورشور سے اعلان کیا۔ ۶۳سال کی عمر پائی اور ۳۲۲ھ میں اپنے بیٹے ابوالقاسم کو ولی عہد کر کے اپنی موت سے مرگیا۔ گویا ۲۷سال دعویٰ مہدویت کے ساتھ زندہ رہا۔ اس کی اولاد میں ۵۶۳ھ تک سلطنت رہی اور ۱۳فرمانروا اس کے خاندان میں ہوئے۔
(مفصل دیکھو ابن خلدون ج۴ اور تاریخ کامل ابن اثیر ج۸)