خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
آخری درجہ کا حرام جس کو دنیا آج بڑی لذتوں سے کھارہی ہے… اور پھر ظلم پر ظلم یہ ہے۔ برائی پرلے درجہ کی… حرام آخری درجہ کا… سگی ماں کے ساتھ منہ کالا کرنے سے زیادہ بدتر جس ’’سود‘‘ کو کہا ہو حدیث میں چھتیس مرتبہ کی بدکای سے بدتر ہے سود کا پیسہ۔ کتنی لذتوں کے ساتھ کھایا جارہا ہے… یہاں بھی ہیں… وہاں بھی ہیں۔ ان کی برانچ یہاں بھی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کی برانچ وہاں بھی ہیں ان کے کاروبار یہاں بھی ہیں۔۔۔۔۔۔ وہاں بھی ہیں، یہاں بھی گاڑیاں چل رہی ہیں۔۔۔۔ وہاں بھی ٹیکٹر چل رہے ہیں، یہاں بھی کنویں کھود رہے ہیں۔۔۔۔۔ وہاں بھی کھود رہے ہیں ، ارے کنویں نہیں کھود رہے ہو۔۔۔۔۔۔ اپنی موت کے کنویں جیتے جی کھود رہے ہیں میں نہیں کہتا ہوں، قرآن ڈنکے کی چوٹ کہہ رہا ہے۔ یَااُّیھَا الَّذِیْنَ آمَنُوا اتَّقُواللّٰہَ وَذَروامَا بَقِیَ مِنَ الرِّبٰواِنُ کُنْتُمْ مُؤْمِنِیْنَ، ایمان والو! اللہ سے ڈرو، سود و بیاج کو چھوڑو، اگر تم اللہ کو اللہ مانتے ہو۔سود پر اللہ کا اعلان جنگ آگے قرآن کیا کہتا ہے فَاِنْ لَّمْ َتفْعَلُوا فَأْذَنُوْابِحَرْبٍ مِّنَ اللّٰہِ وَرَسُولِہِ، اگر تم نے ایسا نہ کیا، سودی کاروبار نہ چھوڑے (اور بیچ میں عرض کردوں سود؟ لینا دینا لکھنا پڑھنا، یہ علماء بیٹھے ہیں ان سے پوچھ لو سب برابر کے گنہگار ہیں) لوگ آتے ہیں پوچھنے کے لئے مولوی صاحب! ہم لیتے تو نہیں ہیںکیا کریں؟ لیتے نہیں تو پوچھنے کی کیا ضرورت؟ لیکن چوری سے جائے ہے پھری سے نہ جاتے۔ کیاکہتے ہیں ڈائرٹکٹ نہیں… ان ڈائرٹکٹ ، وساطت سے۔