خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
ہم نے صرف ملک کے عیش میں… ملک کے آرام میں اپنی زندگی گذاری… اور ان لوگوں کا ہم نے کچھ نہ سوچا۔ نہ اپنوں کا۔ نہ پرایوں کا، اگر قیامت کے دن ایک ایک سے پوچھ ہوگئی کہ ہم نے تمہارے لئے اتنے اسباب مہیا کئے تھے… ہم نے تمہیں ایسا ماحول دیا تھا… ہم نے تمہارے لئے ایسی سوسائٹی دی تھی… پھر بھی تم نے کچھ نہیں کیا۔ اللہ ہماری تمہاری حفاظت فرمائے۔ اللہ ہمیں اور تمہیں اس کام کی عظمت نصیب فرمائے۔ اپنی جان و مال کو حضرت رسولِ پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقوں پر نچھاور کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے۔دنیا میں ہی انسان جنت الاٹ کراسکتا اور جہنم بھی میری محترم دینی بہنو اور میرے بھائیو! وقت بہت تھوڑا ہے… زندگی کا وقت بہت مختصر ہے… اسی میں اپنی آخرت بنانی ہے۔ اس تھوڑے سے وقت میں عورت یا مرد اپنی زندگی بنا بھی سکتے ہیں… اور بگاڑ بھی سکتے ہیں۔ اپنے ہاتھوں جیتے جی دنیا میں جنت الاٹ کرسکتے ہیں اور اپنے ہاتھوں جیتے جی دنیا میں جہنم بھی الاٹ کراسکتے ہیں۔ دونوں کا اختیار ہے: ’’فَمَنْ شَآئَ فَلْیُؤمِنَ وَمَنْ شَآئَ فَلْیَکْفُرْ‘‘ جس کا جی چاہے مانے، جس کا جی چاہے نہ مانے… ماننے والے کے ساتھ خدا کے جتنے وعدے ہیں… خدا ان سارے وعدوں کوپورا کرے گا۔ اور نہ ماننے والوں کے لئے جتنی وعیدیں ہیں… خدا ان کے ساتھ وہ کرے گا۔گھروں میں چند بنیادی اعمال اللہ ہماری تمہاری بے دینی سے… بددینی سے… لادینی سے حفاظت فرمائے یہ چند اعمال جو بنیادی اعمال ہیں… جو ہر گھر میں ہونے چاہئیں… وہ کم سے کم ہماری ہر بہن… اور ہمارا ہر بھائی پانچ وقت کی نماز کا پابند ہو۔ مردوں کے لئے جماعت ہے…