خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
درکفے جام شریعت درکفے سندان عشق ہمیں سب کو لے کر چلنا ہے، دنیوی کوئی ذمہ داری … گھرکی۔۔۔۔۔۔ بیوی کی ۔۔۔۔۔۔ بچوں کی ماں باپ کی۔۔۔۔ کاروبار کی ۔۔۔۔ ملازمت کی کارخانہ کی ۔۔۔۔۔ تجارت کی۔۔۔۔ نوکری کی جس کے ذمہ جو ذمہ داری ہے اس کو اسی اہتمام سے کرنا ہے …… جس طرح مسجد کے پانچ کاموں کو اور اس محنت کو اپنی ذمہ داری کے ساتھ کرنا ہے۔ ماں باپ کے پاس، بیوی بچوں کے پاس بیٹھیں گے، انہیں وقت دیں گے، اس لئے کہ ان کا حق ہے …… اب پتہ نہیں لوگوںنے کیا سمجھا ہے، بیوی بچوں کا حق صرف اتنا سمجھا ہے کہ ان روٹی کو کھلا دو، ان کو کپڑے دیدو ان کی جو فرمائشیں ہیں اس کو پورا کردو، ان کا حق ادا ہوگیا،گھر والوں کی اور اولاد کی دینی فکر قرآن کہتا ہے یَا اَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا قُوْاَنْفُسَکُمْ اَھْلِیْکُمْ نَارًا۔ ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے گھر کے لوگوں کو جہنم سے بچاؤ۔ جس طرح مسجد کو وقت دینا ہے ……گھر والوں کو بھی وقت دینا ہے۔ جس طرح کاروبار کو وقت دینا ہے … اپنے گھر کے جوان بیٹوں بیٹیوں کو بھی وقت دینا ہے، کما رہے ہیں، کمانے میں مشغول ہیں … یہ نہیں پتہ کہ صاحبزادوں کے دوست اور ملنے والے کون ہیں۔ یہ نہیں پتہ کہ بیٹیوں کی سہیلیاں کون ہیں، کن کے ساتھ یہ اٹھتی بیٹھتی ہیں، جس اولاد کے لئے کما رہے ہیں انہیں حلال کا لقمہ کھلا رہے ہیں یا حرام کا؟