خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
الغرض ہر انسان نفع و نقصان کا خواہاں ہے، اور صحیح نفع کیا ہے؟ نقصان کیا ہے؟ اس کو بتلانے کے لئے اللہ تعالیٰ نے نبی کی ذات کو نمونہ بنایا۔نبی کی ذات بابرکات نمونہ ہیں ہر قوم و برادری میں اللہ تعالیٰ نے انبیاء علیہم السلام کو مبعوث فرمایا، اور انہی کو نمونہ قرار دیا اور حضرت محمد رسول اللہؐ کی تشریف آوری پر آپ کی بعثت پر، آپ کی ذات بابرکات کو نمونہ بنایا اور فرمایا لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ،کہ زندگی کے ہر شعبہ میں پیغمبر خداؐ تمہارے لئے نمونہ ہیں۔ اور یہ بھی فرما دیا مااتاکم الرسول فخذوۃ ومانھاکم عنہ فانتھوا جو کچھ تمہیں پیغمبر خدا ؐ دین اسے لے لو اور جس سے روکے اس سے رک جاؤ کہ آپؐ پوری بشریت کے لئے نمونہ ہیں، لہٰذا آپ ؐ کی ذات بابرکات جس میں نفع بتائے اس میں نفع۔ اور جس میں نقصان بتائے اس میں نقصان نفع اس میںنہیں …جس میں ہم سمجھیں نفع اس میں نہیں …جس میں تاجر سمجھیں نفع اس میں نہیں …جس میں کاشتکار سمجھیں نفع اس میں نہیں …جس میں درزی سمجھیں نفع اس میں نہیں …جس میں دوا بیچنے والا سمجھے نفع اس میں نہیں… جس میں گاڑیاں بیچنے والا سمجھے نفع اس میں نہیں …جس میں مارکیٹ و منڈیاں چلانے والا سمجھے نفع اس میں نہیں …جس میں حکومت چلانے والا سمجھے …