خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
جان و مال کے اختیار کی صحیح مشق چار مہینہ اس طرح کریں کہ جب واپس آئیں تو ہماراہرمنٹ…اور ہمارے پیسے کی ہرپائی نبی کے طریقہ کے مطابق استعمال ہورہی ہو، پھر …دلوں میں پاکیزگی آئے گی … معاملات میں صفائی آئے گی … ہر ایک میں دوسرے کی محبت آئے گیہر ایک دوسرے کی قدر کرے گا، اللہ نے بڑی تاثیر رکھی ہے۔زندگی مثل برف کے گھل رہی ہے دوستو بزرگو! اسی لئے کہہ رہا ہوں… وقت گذر جائے گا… ا ب اسی تاریخ کا کتنا انتظار تھا صاحب! فلاں تاریخ میں اجتماع ہے… اب کل کو اس وقت یہاں کون ہوگا، بالکل اسی طرح سمجھو! ہر ایک کی زندگی برف کی سلی کی طرح ہے، سڑک پر ڈال دو تو بھی پگھل رہی ہے اور پانی کے ٹپ میں ڈالو تو بھی پگھل رہی ہے۔ پانی کے ٹپ میں پگھلے گی۔ اپنی ذات ضرور قربان کرے گی … لیکن سینکڑوں کے کلیجے ٹھنڈے کرے گی۔ سڑک پر پگھلے کی اپنی بھی کھوئے گی اور دوسرون کے راستہ میں کیچڑ بنائے گی۔ میرے دوستو! اس وقت جو زندگیاں گذرہی ہیں، وہ محلوں میں۔۔۔۔۔۔۔ خاندانوں میں۔۔۔۔۔۔۔ علاقوں میں… قوموںمیں۔۔۔۔۔۔۔ صوبوںمیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ملکوںمیں … کیچڑ بنارہی ہیں۔ اللہ نے ہمیں تمیں وہ کام دیا ہے۔ اللہ نے ہمارے تمہارے پر وہ فضل فرمایا ہے، تمہیں کیا کیا سناؤں دنیا عش عش کررہی ہے، ہندوستان میں ایسی کیا خوبی ہے، ہندوستان میں ایسی کیا بات ہے، جگت سدھار محنت … کہ دنیا کے جس کونے میں جو آدمی ہو، اس کی زندگی صحیح