خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
مزدوروں کے لئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حاکموں کے لئے، سرمایہ داروں کے لئے۔۔۔۔۔۔۔۔ غریبوں کے لئے، عوام کے لئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خواص کے لئے، مالداروں کے لئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کارخانہ داروںکے لئے، چھوٹوں کے لئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بڑوں کے لئے ہر ایک کے لئے ایمان ضروری… ہر سانس ضروری… اور ہر ایک کے لئے ایمان کا سیکھنا بھی اتنا ہی ضروری… کہ جتنا ایمان ضروری اتنا ہی ایمان کی محنت ضروری ، صرف چلّے چار مہینے کی بات نہیں…… پوری اُمت کی رہبری کردی، اب اُمت کا زیادہ سے زیادہ وقت، زیادہ سے زیادہ مال، ایمان کے سیکھنے پر لگے گا۔اُمت میں بگاڑ کے اسباب: اسی وجہ سے اُمت میںجتنا بگاڑآیا ہے، زندگی کے مختلف شعبوں میں جتنا بگاڑ آیا ہے، اور جس کی اُمت شکایت کررہی ہے، اور ہرجگہ جس کی آواز ہے ۔ کہ ہائے بگاڑ،ہائے بگاڑ،ہائے بگاڑ!……… بدن میں پھونسیاں یونہی ہو جاتی ہیں؟… بخار یونہی آجاتاہے… ملیریا… ٹائیفائیڈیونہی ہوجاتا ہے… اس کے اسباب ہوتے ہیں، دنیا اسباب کی دنیا ہے کہ اُمت میں بگاڑ یونہی آگیا بغیر اسباب کے؟ نہیں بلکہ بگاڑ کے بنیادی اسباب ہیں …… کہ حضرت محمد ﷺ کے زمانے میں جو کوئی مرد یا عورت کلمہ پڑھتا تھا اِس کے پہلے دن کاسبق یہ تھا …کہ خبردار ! خبردار!!… آج کے بعد تیری اپنی جان … تیرا اپنا مال… تیری اپنی ملک نہیں ہے، بلکہ تیرے پاس یہ خدا کی امانت ہے، اس امانت میں تصرف، اس کے لئے نمونہ، حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ بابرکات ہیں…… کہ جان تیری وہاں لگے