خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
گی، وقت تیرا وہاں لگے گا، جہاں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا لگ رہا ہے مال تیرا وہاں لگے گا…… جہاں تیرے نبی کا لگ رہا ہے تیرا مال شادیوں میں اتنا لگے گا…جتنا تیرے نبی کا لگ رہا ہے تیری بیٹیوں کی رخصتی پر اتنا لگے گا…جتنا تیرے نبی کی بیٹیوںکی رخصتی پر لگا ہے تیرے مکان کی تعمیر پر اتنا لگے گا… جتنے تیرے نبی کی ازواج مطہرات کے مکانوں کی تعمیر میں لگا ہے۔امت کا پہلے دن کا پہلا سبق تو ہر ایمان والے کا پہلے دن کا پہلا سبق یہ ہوتا تھا کہ… جان و مال تیری اپنی ملک نہیںبلکہ اللہ کی امانت ہے، نبی کے نمونہ پر اس کا تصرف کرنا ہے اوراس کے علاوہ تصرف کرنا اللہ کی اس امانت میں خیانت ہے جس کی شکار پوری اُمت ہے۔ عوام توبے چاری جانتی ہی نہیں، اور جنہیں اپنے خواص ہونے کا اور اپنی خصوصیتوں کا طرہ ہے، اس مسئلہ میں خائن ہیں کہ جان و مال کو اپنا سمجھے ہوئے ہیں… جان میری ہے …مال میرا ہے جہاں چاہوں… جتنا چاہوں… جیسے چاہوں شادی پر… بچی کی رخصتی پر… دلہن لانے پر …لڑکے کی شادی پر… مکان کی تعمیر پر… سواری پر… کھانے پر … کپڑے پر… لتے پر …زیور پر… فرنیچرپر…جان میری ہے ، مال میرا ہے، … جہاں چاہوں…جیسے چاہوں… جتنا چاہوں…کہ یہ خیانت ہے۔ کہ بنی ہوئی زندگی کا نمونہ حضرت رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ بابرکت ہیں،