خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
وہ؟ …کہنے کو انسان… بولی انسانوں کی بولتا ہے … کپڑے انسانوں کے پہنتا ہے۔ رجسٹروں میں نام انسانوں کے لکھا جاتا ہے… دفتروں میں نام انسانوں کے لکھا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ محلوں میں انسانوں کے رہتا ہے۔ لیکن … اگر صرف خود غرضی کی بنیاد پر … میری بنے… چاہے کسی کی بنے نہ بنے… مری روٹی…میرا کپڑا…میرا مکان…میرا بیٹا میری بیٹی … صرف ایرا میرا جہاں ہے۔ اور صرف اس بنیاد پر جی رہا ہے … تو جانوروں کی اس قسم میں ہے جن کے سامنے صرف اپنا پیٹ بھرنا ہے۔ اپنی جگالی لینا… اپنا دانہ چگنا … اپنی چونچ مار دینا ہے بولی چاہے انسانوں کی بولتا ہو … لیکن یہ گھر میں جانور ہے پہلے نمبر کا انسانی بھیس میں یہ جانور ہے محلہ میں پہلے نمبر کا …انسانی بھیس میں یہ جانور ہے شہر میں قصبہ دیہات اور گاؤں میں پہلے نمبر کا … انسانی بھیس میں یہ جانور ہے ملک میں یہ جانور ہے عالم میںپہلے نمبر کا… انسانی بھیس میںانسان دوسرے نمبر کا جانور اور اللہ نہ کرے،اللہ نہ کرے… اگر یہ اپنی اس لائن کی محنت میں اور بڑھتا ہے کہ میری اپنی بنانی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چاہے کسی کی بگاڑنی پڑے میری عزت بن جائے۔۔۔۔۔ چاہے کسی کی عزت سے کھیلنا پڑے چاہے کسی کی ٹانگ کھینچنی پڑے چاہے کسی کی غیبت کرنی پڑے