خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
ہے؟ … کہ ایمان کا نفع ایمان کی دعوت کا نفع کھل گیا ہے، بچوں پر، بڑوں پر، مردوں پر، عورتوں پر۔ جوانوں پر، بوڑھوں پر، کاشتکاروںپر، تاجروں پر امیروں پر، غریبوں پر، اور جس کے پاس تن ڈھانکنے کو چیتھڑا نہیں، جس کے پاس کھانے کو لقمہ نہیں، جس کے سر ڈھانکتے کو جھونپڑا نہیں … اس پر ایمان کی دعوت کا وہ نفع کھلا ہوا ہے کہ وہ اپنی گھر والی کی چادر اس سے مانگ کر اپنا ستر عورت کرکے راہ خدا میں جارہا ہے۔ ابھی ہم پر ایمان کا نفع کھلا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نہ ایمان کی دعوت کا نفع کھلا، نماز کا نفع کھلا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نہ نماز کی دعوت کا نفع کھلا، جو پڑھ رہے ہیں وہ پڑھ رہے ہیں، جو نہیں پڑھ رہے ہیں وہ نہیں پڑھ رہے ہیں … اورجو پڑھ رہے ہیں وہ بھی کیسی؟ جبکہ محمد رسول اللہ ؐ نے نماز پڑھ کر بتائی تھی اور یوں فرمایا تھا۔ صَلُّوْا کَمَا رَئَیْتُمُوْنِی اُصَلِّی… نماز ایسی پڑھو جیسی مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھ رہے ہو۔مسلمان کی زندگی میں نماز کا درجہ اور بقول حضرت مولانا شاہ محمد الیاس صاحب نوراللہ مرقدہ کے، اللہ ان کے درجات کو بلند فرمائے ایک جملہ میں پوری رہبری کرگئے، فرمایا مسلمان کی زندگی میں نماز ایسی ہے جیسے گھر میں روشن داں۔ کہ سارے کچرے، ساری سیاہی، ساری دھول اور سارے کباڑے کے نکلنے کا راستہ ہے تو روشن دان، … اور سورج کی صاف شفاف کرنوں کے داخل ہوکر کمرے کے روشن ہونے کا راستہ ہے تو روشن دان۔