خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
محکوموں کے بھی ہیں … چھوٹی بڑی پوشٹوں …اور عہدیداروں کے بھی ہیں ہر ایک کے پاس یہ دو طاقتیں ہیں اور ہر ایک کو ان دونوں طاقتوں پر موت تک کے لئے اختیار دیا ہے۔انسان جو راہ اپناتا ہے اللہ آسان بنا دیتے ہیں اور ساتھ یہ بھی کہہ دیا کہ تم اپنے لئے اپنے اختیارات کے استعمال کا جونسا میدان چھاٹوگے… جونسی راہ اپنا ؤ گے …ہم اس راہ کو آسان بھی کردیں گے۔ واللَّیْلِ اِذَایَغْشٰی وَالنَّھَارِ اِذَا تَجَلیّٰ، وَمَا خَلَقَ الذَّکَرَ وَالْاُنْشٰی اِنَّ سَعْیَکُمْ لَشَتّٰی… فَاَمَّامَنْ اَعْطٰی وَاتَّقٰی وَ صَدَّقَ بِالْحُسْنٰی فَسَنُیَسِّرُہُ لِلْیُسْرٰی … اگر کوئی نیکی کی راہ چلنا چاہے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کوئی ایمان داری کی راہ چلنا چاہے گا کوئی غرباء پروری کی راہ چلنا چاہے گا۔۔۔۔۔ کوئی خدا کے احکامات کی راہ چلنا چاہے گا کوئی نبی کے روپ کو اپنے میںبھرنے کی راہ چلنا چاہے گا۔ کوئی نبی والے اخلاق سے اپنے کو سنوارنے کی راہ چلنا چاہے گا۔ فَسَنُیَسِّرہٗ لِلْیُسْرٰی … ہم اس کے لئے اس کو آسان کردیں گے۔ پھر اس میں قوم کا… ذات کا… پات کا… رنگ کا… برادری کا… پیشے کا… پیسے کا… کوئی ضابطہ نہیں ہے اس لائن کی کوئی شرط نہیں، …… کالا کرے…گورا کرے… چھوٹا کرے… بڑا کرے۔ مرد کرے…عورت کرے…دیہاتی کرے… شہری کرے… کوئی کرے حبشہ کا بلال اگراس راہ کو اختیار کرنا چاہے گا تو اس کے لئے آسان کردیں گے… رہبری کریں گے… مدد کریں گے… چلائیں گے… اور اتنا اونچا اٹھائیں گے …کہ دنیا جنت میں دیکھ کر رشک کرے گی۔