خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
پیدا کرو، وہ اللہ تمہارے پچھلے سارے پاپ معاف کردیں گے، تمہاری دنیا بھی بنائیں گے تمہاری آخرت بھی بنائیں گے۔قوم نوح پر میجوریٹی کا غرور قوم کو سمجھایا، لیکن قوم کو کیا خیال تھا؟ ارے نبی نوح کی قوم میں حیثیت کیا؟ اور نبی نوح کے ماننے والے کتنے؟ ان کے تو تھوڑے …… اور ہم بہت زیادہ۔ یہ اقلیت میں ہیں …… اور ہم اکثریت میں ہیں حضرت نوحؑ بڑے درد کے ساتھ اللہ کی جناب میں شکوہ کرتے ہیں قال رب انی دعوت قومی لیلاً ونھارا فلم یزدھم دعائی الافرار۔(سورۂ نوح) پروردگار! میں نے اپنی قوم کو رات کی اندھیریون میں بھی اور دن کے اجالوں میں بھی تیرا تعارف کرایا تجھ سے وابستہ کرنے کی آواز لگائی اور میں نے ان کو پکارا … لیکن جتنا میں نے ان کو قریب کرنا چاہا اتنے ہی وہ دور بھاگے۔ وانی کلما دعوتھم لتغفرلھم جعلوا اصابعھم فی آذانھم واستغشواثیابھم واصروا واستکبرو استکبارا۔(سورۂ نوح) پروردگار! میں نے ان کو یہ سمجھایا کہ تم اگر اس کلمہ کی دعوت کو قبول کرلیتے ہو، اللہ تمہارے پچھلے سارے گناہ معاف کردے گا، تمہاری دنیا، آخرت دونوں بنا دے گا، جب میں نے ان سے یہ کہا تو انہوں نے کانوں میں انگلیاں دے لی، …… نبی نوح! ہمیں نی سننی ! نی سننی ! نی سننی۔ (آپ کی بات نہیں سننا)۔ اے اللہ! میں تو انہیں بشارتیں سنا رہا تھا، انہیں وعدے سنا رہا تھا، اللہ معاف کرے گا، مغفرت ہوجائے گی، توبہ قبول ہوجائے گی، جنت میں ٹھکانہ ہوجائے گا، دنیا میں خدا کی مدد شامل حال ہوجائے گی، …… لیکن ان کو تو مجھ سے ایسی وحشت ہوئی کہ چہروں پر کپڑے