خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
کہ یہاں بھی پھوڑے… یہ بھی پھنسیاں کہ یہ سارابگاڑ خون کا بگاڑ ہے ، …… معاشرت کی گندگی …معاملات کی الجھنیں اخلاق کی گراوٹ … زندگی کا اجیرن ہوجانا، کہ یہ سارا بگاڑ ایمان کی دعوت کے نہ ہونے کی وجہ سے ہے ۔ جب امت اجتماعی طور پر، مشترکہ طور پر، ایمان کی داعی تھی ، ایمان میں طاقت و کمال تھا اور ایمان کی طاقت کی مقدار میں طاعت تھی، اور طاعت کی مقدار میں اسلام کی حفاظت تھی۔ اور اسلام کی حفاظت کی مقدار میں اللہ کی مددیں اور نصرتیں تھی، اور دعوت کے نہ ہونے کے نتیجہ میں، عبادتیں چھوٹ گئیں …… بداخلاقیاں آگئیں معاشرہ گندا ہوگیا …… معاملات الجھ گئے خدا ہی ملا نہ وصال صنم ادھر کے رہے نہ ادھر کے رہے دنیا ہی بنی نہ آخرت بنی،حضرت موسیٰ علیہ السلام کا سمندری سفر اسی لئے قرآن نے عجیب بات کہی ہے فَلَمَّاجَاوَزَا قَالَ لِفَتَاہٗ آتِنَا غَدَائَ نَالَقَدْ لَقِیْنَا مِنْ سَفَرِنَا ھٰذَا نَصَباً حضرت موسیٰ ؑ اور ان کا ساتھی جب تجاوز کرگئے تو موسیٰ ؑ نے اپنے ساتھی سے کہا کہ بھائی! ہم تو تھک کر چور گئے، وہ جو ناشتہ دان ہے دوپہر کا کھانا ہے لاؤ ذرا کھالیں ۔ قَالَ اَرَئَیْتَ اِذْاَ وَیْنَا اِلَی الصَّخْرَۃِ فَاِنِّیْ نَسِیْتُ الْحُوْتَ، وَمَا اَنْسَانِیْہٗ اِلَّا الشَّیْطٰنُ اَنْ اَذْکُرَہٗ، فَاتَّخَذَ سَبِیْلَہُ فِی الْبَحْرِ عَجَباً قَالَ ذٰلِکَ مَاکُنَّا نَبْغِیْ فَارْتَدَّا عَلَی آثَارِ ھِمَا قَصَصًا فَوَجَدَا عَبْدًا مِّنْ عِبَادِنَا رَحْمَۃً مِنْ عِنْدِنَا وَعَلَّمْنَاہٗ مِنْ لَّدُنَّا عِلْماً۔ وہ ساتھی کہنے لگے، اوہو! آپ کو یاد ہوگا وہ جو چٹان پر ہم ٹیک لگاکر بیٹھے تھے اور نیند