خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
سے غافل ہوجائیں گی… انسانیت پوری مدہوش و بے ہوش وہ مدہوشی و بے ہوشی نہیں ہوگی… خدا کا عذاب شدید ہوگا۔ تو عرض میں نے یہ کیا کہ اچھے او ر برے عملوں کے بدلہ کی اصل جگہ آخرت ہے،… اسی لئے اگر غلط راہ کو اختیار کرے تو فوری طور پر خدا کی طرف سے پکڑ نہیںآتی، … اور اگر کوئی نیکی کی راہ اختیار کرتا ہے تو بھی ایسا نہیں ہوتا کہ آسمان سے کوئی فرشتہ آجائے اور جنت کا دسترخوان بچھا دے… دونوں کو موقع ہے مرنے کے بعد کی زندگی تک کے لئے، فوری طور پر جزاوسزا نہیں ہوتی۔ اور پھر موقع موقع سے ان اختیارات کے صحیح اور غلط استعمال کا نتیجہ کیا ہوگا؟اچھے برے اعمال کے اثرات اس کے اثرات تمہاری دنیا پر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کے اثرات تمہاری روزی روٹی پر اس کے اثرات تمہاری زندگیوںپر ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کے اثرات تمہارے آپس کے تعلقات پر اس کے اثرات تمہارے خاندان۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور رشتہ داروں اور برادریوں پر اس کے اثرات موت پر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کے اثرات برزخ پر اس کے اثرات قبر کے سوالوں کے جواب پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کے اثرات حشر کے میدان میں خدا کے سامنے کی پیشی پر۔ اور اس کے اثرات جنت و جہنم کے فیصلہ پر کیا ہو ں گے؟ … اور اخیر میں ان اختیارات کو صحیح اور غلط استعمال کیا ہے اس کی بدلی ہوئی شکلیں کیا کیا ہوں گی؟ وہ جنت کی نعمتوں اور دوزخ کے عذاب کی شکلوں میں بیان کردیا۔ لیکن اسی کے ساتھ دنیا میںبھی اس کے اثرات؟ …جیسے حدیث میںہے مشکوۃ شریف کی حدیث ہے ، جب کوئی بندہ دنیا میں کہیں ظلم کرتا ہے، اُس کے ظلم کا اثر … گھونسلے کی چڑیا