خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
کیا، اس میں سے کلیجہ نکالا اور پلیٹ میں رکھ کر اپنی محبوبہ کی طرف جانے لگا۔ راستے میں ٹھوکر لگی، ٹھوکر لگی تو خود بھی گرا اور پلیٹ بھی گری۔ یہ کہیں تھا… پلیٹ کہیں تھی… کلیجہ کہیں تھا۔ لیکن اس کلیجہ کے اندر سے یہ آواز آئی کہ ’’بیٹے!بیٹے! تجھے تو چوٹ نہیں لگی۔‘‘ بیٹے! تجھے تو چوٹ نہیں لگی۔ ماں اولاد کے حق میں دعا پر آجائے تو ماں کی دعا سے اولاد کی قسمت چمک جاتی ہے ۔ اور اگر ماں ناراض ہوجائے اور ماں بددعا کردے ، تو بنی بنائی قسمت پھوٹ جاتی ہے۔بچے کے ایمان کی حفاظت خدا نے کی حضرت قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ اللہ علیہ کی والدہ محترمہ کو فکر پیدا ہوئی کہ اللہ! اتنے دنوں سے میں اپنے بچے کا یقین بنا رہی تھی ، اس کی تربیت کررہی تھی ، آج میں چیز رکھنی بھول گئی ۔ اے اللہ! اگر آج تو نے نہیں سنبھالا تو میرے بچے کا بنا بنایا سارا یمان خراب ہوجائے گا۔ تجھ سے دور ہوجائے گا۔ اور اس کی آخرت خراب ہوجائے گی۔اے اللہ! تجھے بڑی قدرت ہے… تو اسباب میں بھی دے سکتا ہے …اور بغیر اسباب کے بھی دے سکتا ہے۔ ماں سجدہ ریز ہوئی، ماں نے دعائیں کیں… اور ماں کی دعا پر ان کو یہ ملا تھا۔ اب جو ماں آئیں گھرپر تو صاحبزادے سے پوچھے …تو کیسے پوچھے؟ لیکن باتوں باتوں میں … تو بچے نے کوئی تعجب کا اظہار نہیں کیا کہ وہی معمول کے مطابق آیا۔ میں نے نماز پڑھی… اللہ سے مانگا… اللہ نے مجھے دیا۔ فرمایا کہ الحمدللہ میرے بچے کی تربیت ہوگئی۔ میری محترم دینی بہنو! جب ماؤں میں نیکی ہوتی ہے… ماؤں میں اچھے جذبات ہوتے ہیں۔ ماؤں میں خوفِ خدا ہوتا ہے… ماؤں میں تقویٰ ہوتا ہے۔ ماؤں میں عفت اور پاکدامنی ہوتی ہے …تو ان کی گودوں میں پرورش پانے والے بچے اولیاء اللہ اور… سلفِ صالحین بنتے ہیں۔ ایک نہیں سینکڑوں ماؤں کے واقعات آپ کو ملیں گے۔