خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے پاس اور انہوںنے کہا کہ ام المومنین! آپ ہم سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق بیان کیجئے… تو آپ نے یوں فرمایا کہ کیا تم لوگ قرآن نہیں پڑھتے؟ …تو صحابہ نے عرض کیا کہ ام المومنین! ہم قرآن تو پڑھتے ہیں۔ فرمایا کہ ’’ خلقہ کَانَ خُلُقُہٗ الْقُرْاٰنَ‘‘ آپؐ کے اخلاق وہی ہے …جو قرآن میں ہیں۔ جو کچھ صفحاتِ قرآن میں ہے… وہ لمحاتِ حیات میں ہے۔ زندگی کا کوئی لمحہ زندگی کی کوئی ساعت زندگی کا کوئی سکنڈ زندگی کی کوئی گھڑی گھنٹہ… حضرت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا قرآن سے ہٹ کر نہیں تھا۔سراپا رحمت ذات تو اللہ تعالیٰ نے قرآن جیسی کتاب بھی دی اور قرآن پر چل کر دکھانے کے لئے اللہ نے حضرت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آکر بہت احسان کیا بلکہ آپ کی آمد تو اتنی بڑی نعمت ہے کہ سارے پیغمبروں کی پیغمبری اور سارے نبیوں کی نبوت جو آپ سے پہلے آئے تھے سب کی نبوت اس پر موقوف تھی۔ اس لئے کہ جتنے آپ سے پہلے نبی آئے… ہر نبی نے آپ کی آمد اور تشریف آوری کی پیشن گوئی کی تھی کہ ایک نبی برحق آنے والے ہیں۔ سب سے آخر ہوں گے… اور تمام نبیوں کے سردار ہوں گے۔ تو آپ نے آکر کے انسانوں… اور چرندوں …اور پرندوں …اور زمینوں …آسمانوں ہی پر نہیں آپ نے ہر مخلوق پر بہت بڑا احسان فرمایا ہے۔ اس لئے اللہ نے آپ کی شان میں فرمایا۔ ’’ وَمَآ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِلْعَالَمِیْنَ۔‘‘ سارے جہانوں کے لئے۔ انسانوں کی دنیاہو… جناتوں کی دنیا ہو… چرندوں …اور پرندوں کی دنیا ہو… جمادات کی دنیا ہو… نباتات کی دنیا ہو… زمین کی دنیا