خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
کی فٹنگ وہ حق تعالیٰ شانہٗ نے رحمِ مادر میں ہر بچے کی کردی۔ اور ان اعضاء میں اور ان جوارح میں اور ان ہاتھوں اور پیروں میں وہ اعمال کہ جس کی وجہ سے یہ انسان قیمتی بنتا ہے… یہ عورت جس کا بھاؤ بڑھ جاتا ہے… اس کی قیمت بڑھ جاتی ہے… اس کا دام بڑھ جاتا ہے… ان صفات کے پیدا کرنے کی جگہ یہ دنیا ہے۔ جسموں کے بننے کی جگہ تو ماں کا پیٹ ہے اور روح کے بننے کی جگہ یہ دنیا ہے۔ روح بنتی بھی ہے اور بگڑتی بھی ہے۔علامات قیامت اصل انسان کا بننا اور بگڑنا کپڑوں سے… کھانوں سے…فرنیچروں سے… سامانوں سے… اس سے نہیں… بلکہ اس کو تو قیامت کی علامت بتایا ہے۔ فرمایا حضرت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے: ’’سَیَاْتِیْ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌِ ھِمَمُھُُمْ بُطُوْنُھُمْ وَشَرَفُھُمْ، دِیْنَارٌ وَدِرْھَمٌ وَقِبْلَتُھُمْ نِسَاْئُ ھُمْ۔‘‘ کہ ایک زمانہ آئے گا جب انسانوں کی زندگی کا مقصد پیٹ بن جائے گا کہ جسے دیکھو ہائے پیٹ! ہائے پیٹ! ۔بڑا چھوٹا، عام وخاص ہر آدمی جیسا اس وقت دنیا میں بنا ہوا ہے، ھِمَمُھُمْ بُطُوْنُھُمْ وَشَرَفُھُمْ دِیْنَارٌ وَدِرْھَمٌ۔ اور معیار عزت پیسہ بن جائے گا۔ جس کے پاس پیسہ زیادہ وہ بہت معزز چاہے… اس کی عادتیں خراب ہوں… اخلاق اس کے گرے ہوئے ہوں …اور سوسائٹی اس کی انتہائی گری ہوئی ہو۔ لیکن لوگ کہتے ہیں ’’آپ سے ملئے… آپ ہیں ہماری برادری کے معزز لوگوں میںسے…اس لئے کہ کچھ پیسہ ہے۔ یہ قیامت کی علامت ہے کہ ذلیلوں کو عزیز سمجھا جائے گا۔ انتہائی ناپاک زندگی گذارنے والوں کو محترم اور مکرم سمجھا جائے گا یہ قیامت کی علامت ہے، اور اخیر میں یوں کہا: ’’ وَقِبْلَتُھُمْ نِسَآئُ ھُمْ‘‘کہ ان کا قبلہ ان کی عورتیں بن جائیں گی۔‘‘