خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
حضرت مولانا منظور نعمانی ؒ کا ارشاد کہ کا دعوت کام اس زمانے میں ایک ربانی لہر ہے دعوت کی محنت ہمارے پاس… چاروں طرف ماحول ساز گار اسی لئے مجھے خوب یاد ہے ایک بڑا وفد آیاتھا ایک ملک سے… اس میں بڑے علماء تھے۔ حضرت مولانا منظور صاحب نعمانی ؒ کی خدمت میں اس وفد کے ساتھ میں بھی حاضر ہوا تھا، اور تعارف کرایا کہ حضرت فلاں جگہ کے ہیں …اور بڑے بڑے علماء ہیں… پہلی ہی ملاقات پر پہلی جو حدیث پڑھی ہے اِنَّ لِرَبِّکُمْ فِی اَیَّامِ دَھْرِکُمْ نَفَحَاتٌ فَتَعَرَّضُوْلَھَا اَوْکَمَا قَالَ رُسُوْلُ اللّٰہِؐ کہ تمہارے پروردگار کی طرف سے کبھی کبھی زمانے میں ربانی لہریں چلا کرتی ہیں، جب ربانی لہر کوئی چلا کرے تو اپنے آپ کو جھونک دو اپنے آپ کو پیش کردو، … پھر حضرت مولانا الیاس صاحبؒ کی صحبت اور ان کے زمانے کی اونچ نیچ جو دیکھی ہوئی تھی… کام کی ابتداء کہاں سے ہوئی… کیسے ہوئی… کیسے لوگ متوجہ ہوئے… کہاں کہاں رکاوٹیں آئی پھر حضرت مولانا الیاس صاحبؒ کی کیسی بے چینی و بے قراری تھی… پھر اللہ نے کام میں کیسی ترقی اور اس دنیا میں جو ساری شکلیں بن رہی ہیں۔ فرمایا کہ میں اپنے ساٹھ ستر سال تک اپنی آنکھوں کے دیکھے اپنے مشاہدے کے نتیجے اور خوب اپنی سمجھ بوجھ کے نتیجے میں کہتا ہوں کہ اس وقت پورے روئے زمین پر دعوت کا کام سادہ آسان جسے ہر طبقہ کاہر فرد بآسانی کرسکتا ہے بسہولت کرسکتا ہے اور ثمرات اس کے کہ زندگیوں میں تبدیلی آتی ہے، کارگذاریاں سناویں مہینوں کا اجتماع کافی نہیں ہوسکتا، تم ایک ہی رات میں ساری سن لو، فرمایا اللہ کا کرم ہے حدیث پر خوب گہری نظر ہے … اللہ نے توفیق دی ہے قرآن خوب سمجھاہے ۔