خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
حالات آتے ہیں … بیماری کے … تندرستی کے … مالداری کے …غربت کے کبھی کاربار بہت اچھے چل رہے تھے اور … بالکل ٹھپ ہوگئے کبھی کوڑی نہیں تھی اور لکھ پتی ہورہے ہیںاللہ کے وعدے اور وعیدیں حق ہیں اسی لئے بیچ میں ایک بات کہہ دوں قرآن یہ کہتا ہے ’’یٰا اَیُّھَا النَّاسُ اِنَّ وَعْدَاللّٰہِ حَقٌّ وَلَاتَغُرَّنَّکُمُ الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَا وَلَا یَغُرَّنْکُمْ بِاللّٰہِ الْغَرُوْرُ۔‘‘ لوگو !لوگو! اللہ کا وعدہ حق ہے ۔۔۔۔۔ جتنے وعدے ہیں وہ بھی حق ہیں ۔۔۔۔۔اور جتنی وعیدیں ہیں وہ بھی حق ہیں ۔۔۔۔۔ اسی لئے فضائل کی تعلیم میں کیا ہیں؟ وعدے بھی ہیں اور وعیدیں بھی ہیں ۔۔۔۔۔ نماز پڑھنے پر کیا ملے گا… ؟ اور نماز چھوڑنے پر کیا وعیدیں ہیں… ایک آدمی صدقہ کرتا ہے … صدقہ پر کیا وعدے ہیں… حدیث میں ہے اَلصَّدَقَہُ ، تَقِی مِیْتَۃَ السُّوْئِ اَوْکَمَا قَالَ، صدقہ بری موت سے بچاتاہے اَلصَّدقَہُ تُطْفِیُٔ غَضَبَ الرَّبِ ، صدقہ اللہ کے غصہ کو ٹھنڈا کردیتا ہے ، اسی لئے میں کہہ رہا تھا ۔ یٰا اَیُّھَا النَّاسُ اِنَّ وَعْدَاللّٰہِ حَقٌّ۔ لوگو ! اللہ کا وعدہ سچ ہے … حق ہے … کسی کا مال دبایا … کسی کی زمین پر قبضہ کیا … کسی کا لیا نہ دیا … اور مونچھوں پر تاؤ دیتے ہو … ہاں ہاں ہم نے کیا جو چاہو کرلو … یہاں سے لے کر وہاں تک ہماری پہنچ ہے کچھ نہیںکرسکتے ۔ اسی لئے یہ جو فرعون تھا نا یہ بنی اسرائیل کو مارتا تھا … پیٹتا تھا … اور طرح طرح کی سزائیں دیتا تھا… حضرت موسیٰ علیہ السلام بنی اسرائیل کو یہ سمجھاتے تھے کہ ان تمام مصائب کا حل وَاَقِیْمُو الصَّلٰوۃَ ، لمبی لمبی نمازیں پڑھو … اور اللہ سے کہو … لمبی لمبی نمازیں پڑھو اور