خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
میرے لئے ایک سواری لائی گئی، میں چلا، ایک جگہ سے گذرا تو مجھ سے کہا گیا سواری سے اتر کر دوگانہ ادا کیجئے میں نے ادا کی … میں نے پوچھا یہ کیا جگہ ہے۔ جبریل امین نے بتلایا یہ آپ کی ہجرت کی جگہ ہے۔ آگے سواری چلی ایک بہت صاف روشن! نورانی جگہ سے گذر ہوا، جبریل نے کہا سواری سے اتر کر دوگانہ ادا کیجئے، میں نے ادا کی۔ میں نے پوچھا یہ کیا جگہ ہے، کہا یہ شہر مدین شعیب ؑ کی بستیاں ہیں، آگے سواری چلی… ایک بہت صاف روشن نورانی جگہ سے گذر ہوا… پوچھا تو بتایا کہ حضرت موسیٰ ؑ کی وہ جگہ ہے جہاںاللہ سے انہوں نے ہم کلامی کی۔ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک آسمان سے گذرا… دیکھا انسانوں کی بہت بڑی بھیڑ… بہت بڑا مجمع اور ان کے سامنے لگن بڑے بڑے رکھے ہوئے… ایک لگن میں پکا ہوا خوشبودار انتہائی لذیذ گوشت …اور دوسرے میں سڑا ہوا کچا بدبودار کیڑے اس میں چل رہے… لیکن کہ… حضرت رسول پاکؐ فرماتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ لوگ اس اچھے خوشبودار کو چھوڑ کر اس سڑے پر گرے جارہے ہیں… میں نے جبریل امین سے پوچھا ارے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ یہ کیا ماجرا ہے؟ جبریل امین نے بتایا اے اللہ کے پیارے پیغمبرؐ! یہ لوگ آپ ؐ کی امت کے مرد و عورت ہیں، یہ کیا کررہے ہیں؟ اے اللہ کے رسول ! ہر آدمی کے اچھے اور برے عمل کی جزا و سزا آخرت میں ہے، یہ اس بدعملی کی جزاو سزا ہے کہ انہوں نے حلال کی کمائیاں چھوڑ کر حرام کمایا ہوگا، حرام کے لقموں سے پیٹ بھرا ہوگا۔ حرام کے لقموں سے اپنے بچوں کی پرورش کی ہوگی، ان کو خدا اس حرام کی کمائی اور حرام کے کھانے کے نتیجہ میں یہ سزا دے گا۔