خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
ہم بہو بیٹیوں سے پریشان… ہم پریشان ، پریشان پریشان صاف سن لو، اس امت کی زندگی کا مقصد، ڈنکے کی چوٹ ، قرآن کے الفاظ میں کُنْتُمْ خَیْرَاُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَامَرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَتَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ۔ تم بہترین امت ہو، تم نے ماؤں کے پیٹ سے جنم لیا ہے ، تمہارا وجود اس دھرتی پر، تمہارا وجود اس آسمان کی چھتری کے نیچے …… صرف اس لئے ہے کہ اپنی ذات سے بھلی راہ چلو۔ اور اللہ کی مخلوق کو بھلی راہ دکھاؤ اپنی ذات سے ہر طرح کی برائیوں سے بچو اور اللہ کی مخلوق کو ہر طرح کی برائیوں سے بچانے کی محنت کرو، جب تک امت اس مقصد کے ساتھ چل رہی تھی …… خَیْرُ الْقُرُوْنِ قَرْنِیْ …… حضورؐ کی سند کے ساتھ …… کہ میرے زمانے کی امت بہت اچھی۔ جب امت مقصد سے ہٹی …… پریشان ہوئی، پریشان ہورہی ہے ۔ دنیا جو چاہے کہتی ہو …… میں قسمیہ یہ کہتا ہوں اس پورے مجمع کے سامنے …… امت کی پریشانیوں کا واحد سبب …… اس کا اپنا مقصد زندگی سے غافل ہوجا نا ہے۔پریشانیوں کے دفعیہ کا علاج کیا ؟ اور جیسے اس آیت میں ساتھ ساتھ علاج بتایا کہ ’’فَارْتَدَّا عَلٰی آثَارِھِمَا‘‘ وہیں پر تنبیہ ہوئی اور وہیں سے الٹے پیر پیچھے چلے، راستہ میں آدمی ملا اس نے رہبری کی …… اور آگے موسیٰ و خضر علیہما السلام کا سارا واقعہ ہے۔ امت جس شعبہ میں حدود کے تجاوز کے ساتھ چل رہی ہے گھریلو زندگی … سماجی زندگی