خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
لڑکیوں کو دینے کا جہیز یہ تھا، لڑکوں کی تعلیم و تربیت کا نظام یہ تھا، حضرت عمرؓ کی پوتی جوان ہوئی، اب اس کے لئے دولہے کی تلاش ہے، دولہا مل گیا، عبدالعزیز ا س کا نام ہے، نکاح پڑھا دیا،عفت مآب ماں کے پیٹ سے عمر ابن عبدالعزیز اللہ نے اسی رات میں برکت دی، ان کی گود میں اللہ نے وہ بیٹا دیا جن کا نام عمر ابن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ ہے۔ لڑکیوں کو جہیز میں یہ دیا جاتا تھا اور بچوں کی تعلیم و تربیت گھروں میں اس طرح ہوا کرتی تھی، ہم تو سمجھ رہے ہیں کہ اولاد کے لئے کما رہے ہیں، انہیں کھلا رہے ہیں، اور کیا کمارہے ہیں؟… وہ ہم جانتے ہیں۔ یہاں تک لکھا ہے علماء نے میاں بیوی کی وہ رات جس میں نطفہ قرار پایا ہو، اس رات کی وجہ سے اگر فجر کی نماز قضا ہوئی ہے تو اولادنا فرمان پیدا ہوگی، پھر دم کرواتے پھرو، تعویذ لٹکاتے پھرو، اور بزرگوں سے دعائیں کرواتے پھرو ……… اپنا کیا ہے اسے خود ہی بھگتو خدا کرے ہم دین کو سمجھیں۔سارے بگاڑ کی بنیاد کیا ہے؟ اسی لئے یہ سارا فساد، بگاڑ امت میں سے اصلی کام ایمان کی دعوت نکل جانے کی وجہ سے ہے جیسے خون کا فساد کہ جب خون میں بگاڑ آجاتا ہے … تو کمر پر بھی پھوڑے … کندھے پر بھی پھوڑے پیروں میں بھی پھنسیاں… ہاتھوں میں بھی کھجلی