خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
ہے خدا مجھے بھی معاف کرے ، خدا تمہیں بھی معاف کرے، پوری امت کو معاف کرے۔سچی پکی توبہ کرلیں سچی پکی توبہ کرکے اس کام کو زندگی کا مقصد بناکر …خدا اس کے لئے جان و مال کو ہماری قبول فرمالے، اس کے اعتبار سے نیت اور ارادے کا اظہار کرنا ہے اور اللہ سے بھیک مانگنی ہے کہ اے اللہ! ارے اگر کسی کا مکان لٹ گیا توہ روتا ہے، کسی کا کاروبار ٹھپ ہوگیا تو روتا ہے ، کسی کی بیوی مر گئی تو روتا ہے، اللہ کی قسم امت کے لئے اجتماعی طور پر… امت سے اجتماعی دعوت نکل گئی اس سے بڑا کوئی خسارہ نہیں، اس سے بڑا امت کا کوئی نقصان نہیں، خدا ہمیں تمہیں اس کا احساس نصیب فرمادے، اور خدا ہمیں تمہیں اور ہماری جان و مال کو دعوت کے لئے قبول فرمائے۔ جس سکون کے ساتھ مجمع نے بات سنی ہے، بے شک کل بھی نام آئے، صبح بھی نام آئے، پہلے بھی نام آئے تھے، …… جو لکھا چکے ہیں وہ اس وقت کوئی کھڑے نہ ہوں، آج مجمع زیادہ ہیں بہت سے ایسے ہیں جن کے ابھی کہیں نام نہیں، چار مہینے میں نہ چلے ہیں… پیدل میں نہ سواری میں، اندر میں نہ باہر میں، دور میں نہ قریب میں …بس آئے ہیں اور شریک ہوگئے، اللہ مجھے تمہیں صحیح سمجھ نصیب فرمادے۔ پورا مجمع اللہ سے خوشامد کررہا ہو کہ اے اللہ! تو ہمیں اپنے اصلی کام کے لئے قبول فرمالے، ہم بڑے دھکے کھا چکے بڑی ٹھوکریں کھا چکے، کہیں کے نہیں رہے، اللہ تو ہمیں اپنا لے، تو ہمارا بن جا اور ہمیں اپنا بنالے۔ ہمت کرکے فرماؤ نقد چار چار مہینے کے لئے… کل جماعتیں روانہ ہورہی ہیں، بالکل نئے نام چاہیے، افراد بھی لکھاؤ اور ایک کے ساتھ اس کے دوست احباب ہو تو کئی کئی لکھاؤ۔