خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
کوئی شکوہ نہیں مجھے کوئی گلہ نہیں ستجدنی انشاء اللّٰہ من الصابرین۔ ایک مرد،ایک عورت ایک بچہ تینوں کی زندگی کی پہلے دن سے جو تربیت ہے وہ اسی بنیاد پر ہے۔ اللہ پاک قربانیوں کا ضائع نہیں ہونے دیتے، ہمیں چاہے کچھ نظر آتا ہو اب یہ اتنا بڑا مجمع (بھوپال کے اجتماع کا مجمع) اتنی گرمی اور پسینے میں لت پت اور اب سردی شروع ہورہی ہے کیسے بوڑھے، کیسے سفید ڈاڑھی والے اور کہاں کہاں سے چل کے آئے ہیں اور کس طرح جم کر اللہ رسول کی بات سن رہے ہیں، کیا اللہ نہیں دیکھ رہا ہے اور ان سب کو معلوم ہے یہ بوڑھے یہ جوان یہ پڑھے لکھے یہ پورا مجمع سب کو معلوم ہے کہ بیان کے بعد کوئی لڈو تقسیم ہونے والے نہیں ہیں ، اتنے تو تھکے ہیں… پھر یہ مولوی یوں کہے گا کہ جیسے بیٹھے ہو ویسے وہی بیٹھے رہو اور صرف چار مہینے لکھوانے والے ہی کھڑے ہوں ، سب کو معلوم ہے کیا یہ قربانی اللہ نہیں دیکھ رہے ہیں ……قربانیاں دینے سے قربانیوں کی ایک سطح بنتی ہے یاد رکھنا … یاد رکھنا… جب قربانیاں دی جاتی ہے تو قربانیوں کی سطح بنتی ہے جیسے آنسوؤں کی سطح بنتی ہے آہوں کی سطح بنتی ہے… بھوکوں کی بھوک برداشت کرنے… تعلیم والوں کی تعلیم کے حلقوں میں بیٹھے دعا مانگنے والوں کی دعائیں… نماز والوں کی نمازیں… اللہ کے راستے میں چلنے پھرنے والوں کی… ان کے گھر والوں کی تکلیف ان کے گھر والوں کے حالات جھیلنا … ان سب کی ایک سطح بنتی رہتی ہے جس دن یہ سطح اپنی مطلوبہ سطح تک پہنچ جائے گی پھر خدا اپنی قدرت کا مظاہرہ کرے گا … خدا ہمیںتمہیں اپنے وعدوں پر یقین کی دولت نصیب فرماکر حالات سے تاثر لئے بغیر… شیطان کے دھوکے سے بچاکر… شریعت کی روشنی میں… اپنے وعدوں کے یقین کی بنیاد پر زندگی کے ہر شعبے میں چلنے والا