خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
اِنَّ ھٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْہٗ وَلَا تَتَّبِعُواالسُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمْ عَنْ سَبِیْلِہٖ،کہ محمدؐ انسانوں کے لئے زندگی گذارنے کا اور انسانی جان ومال کے اختیارات کے استعمال کا جو طریقہ لے کر آئے ہیں … بہت سیدھا صاف… کیسا؟ سَمْحَائَ بَیْضَائَ لَیْلُہَا کَنَہَارِہَا… انتہائی روشن صاف سادہ آسان… اور ایسا نورانی اور ایسا روحانی… کہ خود راستہ نورانی اور جو اس پر چلے سر سے پیر تک نور میں ڈوب جائے۔ کہ خود راستہ پاک راستہ چلنے والوں کو ہزار گندگیوں سے نکال کر اور ہزار ناپاکیوں سے نکال کر پاکی پر لاکر کھڑا کردے۔آدمی دھوکہ کہاں کھاتا ہے؟ لیکن آدمی دھوکہ جو کھاتا ہے… وہ یہاں کھاتا ہے ……کہ یہ جتنی چمک دمک… دنیا کی اوج موج … یہ رنگ و روپ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔یہ رنگ ریلیاں یہ زمینیںیہ عہدیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ کرسیاں یہ سونا چاندی یہ روپیہ پیسہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔یہ پٹرول و پلاٹینیم یہ ایٹم بم و ہائیڈروجن بم ۔۔۔۔۔ یہ جاگیریں یہ زمین دارہ یہ جتنا جو کچھ نظر آرہا ہے یہ آنکھوں سے دکھائی دے رہا ہے … اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جس آخرت کی خبر دی ہے ۔ کہ انسانو! ایک دن مرنا ہے … مرنے کے بعد خدا کے حضور جانا ہے۔ اور خدا کے سامنے اپنے کیے کرائے کا حساب دینا ہے۔ لَاتَزَالُ قَدَمَا عَبْدٍحَتّٰی یُسْئَلَ عَنْ خَمْسٍ ، کسی آدمی کے اور کسی عورت کے پیر اس وقت تک سرک نہیں سکتے جب تک پانچ باتوں کا جواب نہ دے دے۔