خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
جب بچھو کسی کے ڈنک مارتا ہے تو اس کا پیٹ نہیں بھرتا لیکن جسے ڈنک مارتا ہے اس کے سر سے لے کر پیر تک آگ بھر جاتی ہے ۔ کہ جب انسانوں کے سامنے صرف دنیا اور دنیا کی چمک دمک ہوتی ہے ، تو پھریہ انسان اپنے کو جانوروں کی صف میں لاکھڑا کردیتا ہے ۔انسان میں رکھی ہوئی زبردست استعداد اسی انسان کو راہِ راست پر لانے کے لئے …اس کی آنکھیں کھولنے کے لئے اس کو نیند سے جگانے کے لئے … اس کی غفلت کے پردوں کو چاک کرنے کے لئے … اللہ تعالیٰ نے کتنا پیاراانداز اختیار کیا ہے …کہ او آدم کے بچے ! …اور میرے خلیفہ! او نبی کی نمائندگی کی استعداد اپنے میں رکھنے والے! اور جنتوں کے دنیا ہی میں رہ کر سودے کرنے والے ! اتنی زبردست استعداد ہم نے تیرے میں رکھی ہے کہ زمین پر بیٹھے بیٹھے … تجھے جوہم نے جان و مال کے اختیارات دئے ہیں اگر ان اختیارات کو نبی کے بتلائے ہوئے طریقے پر استعمال کرے … تو تو اپنے گاؤں میں … اور اپنے گاؤں میں بھی ایسے محلہ میں جو گاؤں کے کنارے پر ہے … جہاں لوگ عام طور پر گذرا نہیں کرتے … وہاں بیٹھے بیٹھے جنت کے سودے تیرے ہوسکتے ہیں … تو ایسے گاؤں میں رہتا ہے … لیکن تیرا یہ بھلا بول جنتیں الاٹ کرارہا ہے تجھے ہم نے کتنی زبردست استعداد دی ہے … کہ تو زمین پر بیٹھا ہے اور تو یوں کہتا ہے لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَسُوْلُ اللّٰہِ … کوئی کچھ نہیں … قابل پرستش … قابل عبادت … مسجود… مقصود … معبود صرف اللہ کی ذات ہے حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں ۔ اگر اس کے الفاظ بھی اپنی زبان پر جاری کرتا ہے تو یہ کلمہ سیدھا اُٹھ کر آسمان کی بلندیوں میں جاتا ہے عرش الٰہی کے سامنے کے نورانی ستون میں جنبش و حرکت پیدا کردیتا ہے … اللہ