خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
اللہ نے خلافت کے لئے چھانٹا اور سرکار نے ہمیں اپنی نیابت اور نمائندگی کے لئے چھانٹا اللہ ہمیں سمجھ نصیب فرمائے ابھی ہم سمجھے نہیں ہیں ابھی تو ہم بھی………… چلو تم ادھر کو جدھر کی ہوا ہے جس طرح لوگ راتیں گزار رہے ہیں، گذار رہے ہیں …… جس طرح لوگ دن گزار رہے ہیں گزار رہے ہیں۔ میرے بھائیو ! ہم اللہ کے خلیفہ اور نبی کے نائب ہیں۔ اگر یہ دو نسبتیں ہر وقت سامنے رہے، کھاتے…… کماتے …… خرچ کرتے۔ غم میں …… خوشی میں …… رات میں۔ دن میں … سفر میں … حضر میں … مرض میں … صحت میں … غنا میں … فقر میں ………… جو جس وقت جس حال میں ہو۔ تو دنیا جنت نشان بن جائے۔ تمام فساد صلاح سے …تمام برائیاں خوبیوں سے تمام جہالتیں علم نبوت سے … تمام اخلاقی پستی اخلاقی بلندیوں سے تمام خون آوریاں صلح و صفائی سے …تمام دنیا جو جہنم کدہ بنی ہوئی ہے وہ جنت نشان بن جائے۔دعوت کی نقل و حرکت کا خلاصہ ابھی ہم نے اپنے آپ کو پہچانا نہیں، ابھی ہم نے ہماری ذمہ داری سمجھی نہیں۔ اسی لئے دعوت کی پوری نقل و حرکت کا خلاصہ…… کہ جو انسان جہاں جس شعبہ میں رہتا ہو ہر ایک کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہوجائے کہ میں کون ہوں؟ میری ذمہ داری کیا ہے؟