خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
یقین میرا یہ ہے کہ زمین و آسمان سے زیادہ قیمت نبی کے طریقے کی ہے۔ اب وہ تو شہزادہ تھا۔ آدمی نے آکر خبر دی کہ جی وہ تو یوں کہہ رہا ہے، ارے جاؤ ہمارا نام لو، ہمارا تعارف کراؤ۔ کہتے ہیں… کہ اجی! تم نے ہمارا نام نہیں لیا ہوگا، انہوں نے ہمیں پہنچانا نہیں ہوگا، اس نے جا کر کہاکہ اجی یہ ابراہیم ہیں، مامون رشید کے بیٹے وہ آپ کو بلا رہے ہیں۔ اس نے کہا، جاکر کہہ دے کہ صاحبزادے بلائے یا ابا جان مامون رشید بلائے ، نبی کے طریقہ پر کسی کی آواز کو … نبی کی آواز پر کسی کی آواز کو ترجیح نہیںدے سکتا۔ اب تنگ آئے بجنگ آئے… ایسے لوگوں کی جب انسلٹ ہونے لگے کہ ہمیں پہنچانا ہی نہیں۔ ہماری کوئی حیثیت ہی نہیں … ہم اتنے بڑے باپ کے۔اللہ والا مزدور مامون رشید کے دربار میں ابراہیم کو آیا غصہ … آدمی بھیجے کہ اب اسے کچھ مت کہو اٹھا کے لے آؤ … اب بے چارہ کمزور تھا آیا ابن مامون رشید کے سامنے کھڑا ہوگیا کہ جی حضور! کون ہو؟ کہاں رہتے ہو؟ کیا کرتے ہو؟ یہ کیسے کھانا کھایا؟ وہ ٹکڑے کیوں واپس کئے؟ بڑوں کے یہاں سوالات کی بھرمار بہت ہوتی ہے … کچھ کرنا دھرنا نہیں ہوتا، مولیصاحب! ایک بات پوچھ لوں، اور ذرا؟ …… کیا پوچھنا ہے؟ پانچ وقت کی نمازیں پڑھ۔۔۔۔ ہفتے کی دو گشتیں کر۔ روزانہ تعلیم میںبیٹھ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صبح و شام تسبیحات پڑھ قرآن کی تلاوت کر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مہینے کے تین دن دے گھر میں روزانہ تعلیم کر۔