خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
ڈال دیے، کہ نہ بات سنیں نہ صورت دیکھیں۔ اے اللہ! میں کیا کرتا …… اور پھر میں نے ان کے سمجھانے میں کسر نہیں چھوڑی، ایک دن دو دن ، سال ، دو سال، دس سال، پچاس، سو سال ……… اے اللہ ساڑھے نو سال تک۔ لیکن ان کو یہی خیال رہا، ہم اکثریت میں …… یہ اقلیت میں ہم اکثریت میں …… یہ اقلیت میں ، اب اللہ کو گھمنڈ اتارنا تھا، …… وہ اللہ ایک اکیلا تن تنہا، بلا شرکت غیرے، سب کچھ کے بغیر سب کچھ کرسکتا ہے …… اور سارا سب کچھ اس ایک اکیلے کے بغیر کچھ نہیں کرسکتا۔ ہم نے اللہ کو کیا سمجھا ہے؟خندق میں حضورؐ کی پیشن گوئی اور بے ایمانوں کا استہزا اسی لئے خندق کے موقع پر جب محمد رسول اللہؐ نے …… وہ صحابہ جو محنت کررہے تھے، قربانی دے رہے تھے، پیٹوں پر پتھر باندھے ہوئے، کڑاکے کی سردیوں میں، ٹھٹھرتے ہوئے، کپڑوں کی کمی، کھانے کی کمی، … ایسے وقت میں جب حضورؐ نے پیشن گوئی فرمائی ۔ تو کیا کہنے لگے لوگ! لو سنو کیسی کہہ رہے ہیں، سنو کیسی کہہ رہے ہوں کھانے کو لقمہ نہیں، پہنے کو چیتھڑا نہیں اور کہہ رہے ہیں کہ کسری کا تاج ٹھوکر میں آئے گا۔ کسری کی لڑکی بستر بچھائے گی، کسری کے کنگن ہاتھ میں پڑیں گے۔ ٹھٹھا، ہنسی، مذاق، استہزا ………… جب یہ ہوا اللہ نے آسمان سے آیتیں نازل فرمائی قُلِ اللّٰھُمَّ مَالِکَ الْمُلْکِ تُوْتِیْ الَْمُلکَ مَنْ تَشَائُ وَتَنْزِعُ الْمُلْکَ مِمَّنْ تَشَائُ وَتُعِزُّ مَنْ تَشَائُ وَتُذِلُّ مَنْ تَشَائُ بِیَدِکَ الْخَیْرِ اِنَّکَ عَلَی کُلِّ شَئٍی قَدِیْر۔