خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
جائے گا، وہاں تو رئیسوں نے تیجوریوں کے دروازے کھول رکھے ہیں، اور شاہی خزانے اس کے لئے تیار ہیں، بڑی بی نے ٹھنڈا سانس لیا اور یوں کہا بیٹے! یہ تو میں بھی جانتی ہوں، یوسف کے حسن کا کیا کہنا؟ اور میرے ہاتھ کا کاتا ہوا سوت؟مصر کے بازار میں ایک بڑی بی کا جذبہ میں تو اس لالچ میں جارہی ہوں … کہ یہ تو میرا ایمان ہے یہ تو میرا عقیدہ ہے۔ سنسار سارا ختم ہوجائے گا، زمین و آسمان سارے ٹوٹ پھوٹ جائیں گے، قیامت کا میدان قائم ہوگا خدا کے سامنے سب کی پیشی ہوگی، ہر ایک کا نامہ اعمال پڑھا جائے گا، یوسف کے خریداروں کی فہرست بھی پڑھی جائے گی … اس لالچ میں کہ یوسف کے خریداروں کی فہرست پڑھی جارہی ہو، کسی کونے میں مجھ بڑھیا کا نام آجائے، میں بھی یوسف کے خریداروں میں ہوں۔ کہاں صحابہ کی ہجرت … کہاں صحابہ کی نصرت … کہاں صحابہ کی قربانیاں ۔ کہاں صحابہ کی گرمی سردی … کہاں صحابہ کا پیٹوں پر پتھر باندھنا … کہاں صحابہ کا ٹڈیاں کھاکر گذارہ کرنا کہاں صحابہ کا کھجور پر پانی کا پینا۔ صحابہ کہتے ہیں کہ ہم نے حضور کے ساتھ سات سفر کئے اور ساتوں سفر ہم نے ٹڈیاں کھاکر گذارا کیا ہے، … میرے تمہارے تین چلے۔ میرے تمہارے چلے …… میری تمہاری تھوڑی سی گرمی سردی، خدا کرے، خدا کرے کہ کوئی ادا پسند آجائے کہ ان مہاجرین و انصار اَلسَّابِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُہَاجِرِیْنَ وَالْاَنْصَارِ وَالَّذِیْنَ اتَّبَعُوْھُمْ بِاِحْسَانٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھُمْ وَ رَضُوْا عَنْہٗ. قرآن راستہ کھول چکا ہے، … پہلے تو وہی پہلے ہیں، اول تو وہی اول ہیں، … لیکن