خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
ملک و مال ……ملک و مال ……ملک ومال اس لئے تقریباً تقریباً عالمی سطح پر انسانوں کی بہت بڑی تعداد یہ فیصلہ کئے ہوئے ہیں کہ بنی ہوئی زندگی اس کی ہے۔ جس کے کپڑے اچھے ہو، جس کے پاس ذاتی مکان ، و بنگلہ ہو، جس کے پاس بینک بیلنس ہو، جس کے پاس نت نئے قسم کے فرنیچر اور سامان کے ڈھیر لگے ہو ں، جس کے پاس سواری کے لئے شاندار قسم کی گاڑی ہو ، جو اس وقت کی دنیا دیکھ رہی ہے، تقریباً بہت بڑی تعداد اس پر ہے، اسی کو دیکھ رہی ہے، اسی کو سوچ رہی ہے، اسی کے لئے دوڑ بھاگ کررہی ہے۔ جتنی تگ و دوہے ………جتنی نقل و حرکت ہے جتنی دوڑ بھاگ ہے …… مشرق و مغرب شمال و جنوب میں انسانوں کی بہت بڑی تعداد کی نقل و حرکت کی بنیاد یہی ہے کہ جس کے پاس جتنا پیسہ زیادہ، جس کے کپڑے جتنے اچھے، جس کا مکان جتنا شاندار، اس کی زندگی بنی ہوئی ہے۔ جس کو لوگ کہتے ہیں کہ اپنا کیریئر بناؤ …… کیا کہتے ہیں؟ آج کل کی زبان میں لوگ کہتے ہیں کہ کیریئر بناؤ …… فیوچر بناؤ …… اپنا مستقبل بناؤ۔ اور اس بناؤ کی بنیاد یں انہیں سمجھے ہوئے ہیں، ملک و مال اور ان کے درمیان کی جتنی چھوٹی بڑی چیزیں ہیں۔زندگی دینے والا عجیب شان کا مالک ہے لیکن عجیب بات ہے کہ جس نے انسانوں کو یہ زندگی دی ہے، وہ ایک اکیلے اللہ کی