خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
…نبی کے پیغام کو سمجھنا۔ اپنے …نبی کے پیغام پر براہ راست خود عمل کرنا … اور اپنے نبی کے پیغام کو اللہ کے بندوں تک پہچانا، ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ ہر ایک اپنی اپنی ذمہ داری کو اپنی سطح سے پوری کرے گا، اس لئے کہ حضورؐ ہر ایک کے نبی ہیں اور آپؐ نے فرما دیا اََ لَافَلْیُبَلِّغِ الشَّاھِدُالْغَائِبَ، ایک ایک کی ذمہ داری ہے اس لئے مسئلہ صرف چلہ چار مہینے کا نہیں ہے بلکہ مسئلہ ساری عمر کا ہے۔ اس لئے میں نے عرض کیا تھا کہ قربانیاں اللہ ضائع نہیں ہونے دیتے، نتیجہ اللہ کب لائیں گے، اِنَّا لَنَنْصُرُ رُسَلَنَا وَالَّذِیْنَ آمَنُوا فی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَیَوْمَ یُقُوْمُ الْاَشْھَاد، ہم ضرور مدد کریں گے… اپنے پیغمبروں کی… ایمان والوں کی… اس دنیا میں بھی …اور آخرت میں بھی… کس شکل میں کریں گے… آگ کو باغ بنا کر کریں گے …یا باغ کو آگ بناکر کریں گے… سمندر میںراستے دے کر کریں گے… شیر کو رہبر بنا کر کریں گے…تھوڑے سے کھانے میں ایک بڑی تعداد کے لئے کھانا کافی ہوجائے …اس طرح کریں گے… تھوڑے سے پانی میں سب کی ضرورتیں پوری ہوجائے… اس طرح کریںگے … یہ ہمارا وعدہ ہے ہم مدد کریں گے …پیغمبروں کی اور ایمان والوں کی … … کس کی ؟ ایمان والوں کی !ایمان کی صورت اور ہے حقیقت اور ہے: ہم تو ابھی ایمان کے نام پر ہیںنا!… اسی لئے جب وہ دیہاتی آئے تھے۔ گاؤں والے آئے تھے حضور اکرم ؐ کے یہاں، آتے ہی کہنے لگے قالت الاعراب آمنا، کہ ہم تو ایمان لے آئے، جبریل علیہ السلام نے آکر کہا قل لم تومنوا، پیارے نبی جی! ان گاؤں والوں کو سنادو، یہ جو ایمان کی ڈینگیں ما رہے ہیں، ابھی ایمان نہیں بنا، ولکن قولوا اسلمنا ہاں مسلمان ہیں ولما یدخل الایمان فی قلوبکم… ابھی ایمان اپنی صداقت کے