خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
حضور ﷺ نے امت بنائی تھی قوم نہیں بنائی تھی یاد رکھنا! بیچ میں بات یاد آگئی اس لئے کہہ رہا ہوں۔ ایک ہے امت ہونا اور ایک ہے قوم مسلم ہونا، ہم قوم مسلم نہیں ہم تو محمدؐ کی امت ہیں، یہ رنگ نے …روپ نے… زبان نے … اور برادریوں نے … اور حرفوں نے … اور پیشوں نے …اور دھندوں نے امت کے ٹکڑے ٹکڑے کردئیے۔ اب اس برادری والے کی لڑکی اس برادری میں نہیں جاسکتی، اس پیسہ والے کی لڑکی فلاں نے پیسہ والے کے یہاں نہیںہوسکتی، ارے! ارے! کلمہ اس کا بھی وہی، کلمہ اس کا بھی وہی لیکن اس رنگ و روپ نے اور ذات پات نے امت کے ٹکڑے ٹکڑے کردئے حضرت محمدؐ نے حبشہ کے بلال کو اور مکہ کے ابوبکر و عمر کو فارس کے سلمان کو خباب و خبیب کو … سب کو ایک جگہ جمع کیا تھا اور سب کو امت بنایا تھا۔ مکہ کے مہاجرین اور مدینہ کے انصار سب ایک تھے، حضرت محمدؐ نے سب کو امت بنایا تھا، اسی لئے علماء نے لکھا ہے قومیں تو بنتی ہیں تعصب سے، جب تعصب ہوتا ہے تو قومین بنتی ہیں، قوموں کے بننے کی بنیاد تعصب اور گروہ بندی ہے۔ امت ان دونوں باتوں سے بالاتر ہو کے بناکرتی ہے ۔ ہمارا خدا ایک ، ہمارا نبی ایک، ہمارا قرآن ایک، ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔گو ہم میں پٹھان ہو، ہم میں سید ہو، ہم میں فاروقی ہو، ہم میں صدیقی ہو،۔۔۔۔۔۔۔ہم میں کوئی سبزی فروش ہو ، پرچون فروش ہو، ہم میںکوئی گوشت اور کھانوں کا کام کرتا ہو ، ہم میںکوئی ہو، کاروبار چاہے جونسا کرتا ہو، ہم سب ایک امت ہیں ہم سب کی ایک محنت ہے۔