خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
اللہ تعالیٰ نے اس پورے عالم کو مردوں اورعورتوں کے راستے سے بنایا اور چلایا جیسے یہ دنیا کا ظاہری نظام مرد اور عورت کے راستے سے یہ دنیا آباد ہوئی۔ اس دنیا کی حقیقی آبادی تو اللہ کے حکموں کا زندہ ہونا ہے۔ وہ بھی ان مردوں اور عورتوں کے راستے سے ہی آسکتی ہے۔ اگرعورتیں خالی سدھر جائیں اور عورتوں میں دینداری آگئی… عورتوں میں تقویٰ آگیا لیکن مرد انتہائی بے دین رہے… پھر مرد تو مرد ہیں جو چاہیں کرادیں… وہ دیندار سے دیندار لڑکی کو بھی بے دین بنادیتے ہیں۔ایک لڑکی نے پورے خاندان کی کایا پلٹ دی دوسری طرف ایسا بھی دیکھا کہ اگر عورتیں دیندار ہوتی ہیں تو ان میں اللہ تعالیٰ نے عجیب صفت رکھی ہے اپنی بات منوانے کی کسی کی بھی عورت ہو۔ لیکن اس عورت میں یہ خاص بات ضرور ہے۔ ہمارے یہاں ایک مرتبہ، ایک واقعہ پیش آیا ایک لڑکی کی شادی کا۔ اس کی منگنی ہوئی تو ایسے گھر میں کہ جس لڑکے سے ہو رہی ہے وہ… اس کا باپ… اس کی ماں… اس کا بھائی… اس کی بہنیں… سب دین سے بہت دور اور یہ لڑکی بہت دیندار… تہجد گزار… تسبیح صبح و شام کی پڑھنے والی… اب اس کو فکر پیدا ہوئی کہ یا اللہ! اس گھر میں جاؤں گی تو میرا کیا ہوگا؟ لیکن باپ سے کہہ بھی نہیں سکتی۔ کنواری بچیاں شرماتی ہیں، کیسے کہیں۔ اس نے ایک راستہ سوچا کہ میرے پرانے استاذ اور میری استانی بھی وہاں ہیں۔ ان کے پاس جاؤں گی… پردے سے بات کروں گی، وہ وہاں گئی۔ استاذ محترم آئے… تو اس نے کہا کہ میرا حال یہ ہے کہ میرا دین و ایمان بگاڑنے کے لیے فکریں ہورہی ہیں، او رمیرے ابا نے میرا رشتہ فلاں جگہ کیا ہے، اب میرا کیا ہوگا۔ استاذ بہت سمجھدار، انہوں نے کہا کہ دیکھو! بیٹی تم انہیں کی ہو، اور شادی تمہاری وہیں ہوگی جہاں تمہارا باپ کرائے گا۔ لیکن اگر تم دینداری پر جمی رہی تو انشاء اللہ تمہارے ہاتھوں