خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
کیا پوچھنا ہے؟ تجھے مسجد وار جماعت کا؟ ہم کیا کریں… گشت کیسے کریں … اور تعلیم کتنی دیر کریں … توہی نہ چاہے تو بہانے ہزار ہیں، یہ سب نہ کرنے کی باتیں ہیں۔ کتنا کھول کھول کر کام کی اہمیت کو … کام کی ضرورت کو … کام کے فوائد کو … عالمی پیمانہ پر اس کی افادیت کو … اس کے نتائج کو دنیا اپنی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے۔ پھر بھی پوچھ رہے ہو تو؟ تو کیا اس کام کو کرنا بھی فرض عین ہے… کیا واجب ہے…کیا فرض کفایہ ہے… سنت مؤکدہ ہے …کرنا نہیں ہے یوں کہونا سیدھے سیدھے۔مامون رشید کی طرف سے سوالات کی بھرمار وہ مامون رشید کے بیٹے نے سوالات کی بھرمار کردی۔ کون ہو ؟ اللہ کا بندہ کہاں رہتے ہو؟ اللہ کی زمین پر کیا کرتے ہو … مزدوری کی تلاش میں نکلتا ہوں یہ کیا کیا؟ اس نے کہا کہ میری ماں ہے، میری ایک بہن ہے جوان ہے ابھی اس کی شادی نہیں ہوئی…… میں مزدوری کی تلاش میں نکلتا ہوں… روٹی روزی کا مسئلہ اتنا کمزور ہے کہ ماں اور میری بہن…چونکہ پردہ کا بھی مسئلہ ہے … ا س لئے وہ گھر میں رہتی ہیں … چونکہ تنگی ہے … اس لئے وہ دن بھر روزے سے رہتی ہیں …میرے انتظار میں رہتے ہیں کہ کچھ کما کر لے جاؤں گا تو وہ کھائیں گے۔ یہ ٹکڑے کیا ہیں؟ کہا جو گھر میں بچتے ہیں وہ میں لے کر آتا ہوں کہ پتہ نہیں دوپہر کہاں ہو… شام کہاں ہو… تو یہ بچے ہوئے روٹی کے ٹکڑے ہیں کچھ بھگو کر کھا لیتا ہوں کچھ سوکھے کھالیتا ہوں۔ بچے ہوئے واپس کیوں ڈالتے ہو؟ کہ واپس جب جاتا ہوں تو افطار ی کا ان کا وقت