خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
رسی پکڑ لو، اور باہر آجاؤ، وہیں کنویں میں پڑے پڑے پوچھ رہے ہیں کہ بتاؤ تم نے مجھ سے کچھ پڑھا ہے؟ ……… کہ جی ہم تو آپ کے شاگرد ہیں… تو فرمایا زندگی کے چند سانسوں کے لئے اس کو بیچنے کو میں تیار نہیں ہوں، کھینچ لو اپنی رسی ، بڑی مشکل سے… سیکڑوں ہزاروں ان کے شاگرد تھے… ایک آدمی کو تلاش کرکے لاتے ہیں جس نے ان سے پڑھا نہیں تھا ان کی شاگردی اختیار نہیں کی تھی اس نے رسی ڈالی اور آپ رسی پکڑ کر باہر آئے … کہ ہم نے جو تمہیں پڑھایا ہے ، ہم نے جو تمہیں سکھایا ہے ہم اس کو بیچنا نہیں چاہتے، کہ جب دعوت اصولوں کے ساتھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔دعوت قربانیوں کے ساتھ دعوت اخلاص کے ساتھ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دعوت مزاجِ نبوت کے ساتھ دعوت عبدیت کی صفت کے ساتھ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔دعوت تواضع و تذلل کے ساتھ دعوت دوسروں کے اکرام کے ساتھ ۔۔۔۔۔۔دعوت آپس کی بھائی چارگی کے ساتھ دعوت حیرت انگیز طریقہ پر دعوت کا حق ادا کرنے کے ساتھ… دعوت راتوں کے رونے اور آنسوؤں سے دامن کو تر کرنے کے ساتھ کہ جب اس طرح دعوت کی محنت ہوتی ہے تو اس کے نتیجے میں خدا ہدایت کی لہریں چلا تا ہے ۔دعوت مخالف فضاؤں کو بدل دیتی ہے: تیرہ سالہ مکی زندگی اور مدینہ کی دس سالہ زندگی میں دعوت کی محنت بھی دیکھی، اس کے نتیجے بھی دیکھے، کہ جس ابوجہل نے ٹھیکہ لے رکھا تھا کہ بات چلنے نہیں دینی، چاہے جس قیمت پر ہو…… اور جس کے بیٹے نے قسمیں کھا رکھی تھی …… کہ مرسکتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جل سکتا ہوں گر سکتاہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈوب سکتا ہوں جلا وطن ہوسکتا ہوں۔۔۔۔۔۔وطن چھوڑ کے جاسکتا ہوں