خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
رات میں …اللہ کا نظام … ’’وَاللّٰہُ غَالِبٌ عَلٰی اَمْرِہٖ وَیَمْکُرُوْنَ وَیَمْکُرُاللّٰہُ وَاللّٰہُ خَیْرُالْمَاکِرِیْن‘‘، جتنا چاہے کوئی مکر کرلے، اللہ کی تدبیر سب مکاریوں پر غالب، اس سے بڑھ کر تدبیر کرنے والا ہو کون سکتا ہے؟یوسفؑ کے بھائیوں کی مکاریاں اور اللہ کی تدبیر: کَذٰلِکَ کِدْنَا لِیُوْسُفَ بھائیوں نے کیا کہا تھا؟ سارے بھائیوں نے مل کر کنویں میں ڈالا اور سوچا کیا تھا؟ یوسف باپ کی نظر سے اوجھل ہوجائے گا اور ہم محبوب ہوجائیں گے ابا کو، اور ابا کے پاس جو کچھ ہے وہ ہمیں ملے گا ا بھی تو ابا کی نظر یں یوسف پر جمی ہوئی ہے… نہ رہے بانس نہ بچے بانسری، یوسف کو بیچ میں سے ہٹادو، اب کیا کیا…؟ قتل کردو… ایک نے کہا نہیں بھائی جیسا بھی ہے بھائی تو اپنا ہے… قتل کرنا تو سمجھ میں آتا نہیں… ایسا کرو … ایسے بنجر کنویں میں ڈال دو… کہ باپ سے دور بھی ہوجائے اور کوئی راستہ چلتا قافلہ اس کو پانی کی ضرورت ہو… اور وہ پانی کے لئے ڈول کنویں میں ڈالے… یوسف ڈول میں آجائے اور وہ یوسف کو لے کر چلا جائے اور بازار میں جاکر بیچ کھائے… یوسف زندہ بھی رہے باپ سے دور بھی رہے… ہماری ساری اسکیمیں کامیاب ہوجائے ۔۔۔ اور جسے اللہ رکھے اسے کون چھکے؟ کتنی منزلیں… کتنی مرحلے… کتنی وادیاں… کتنی گھاٹیاں…اور کتنے قصوں سے… گذار کر مصر کے تخت شاہی پر لا کر بٹھا دیا… اور جنہوںنے یہ سب کچھ کیا تھانا… ان کو سامنے ہاتھ جڑوا کر کھڑا کردیا… کہ اے یوسف! چولہے ہمارے بجھ گئے… بچے ہمارے تلملا رہے ہیں… کھانے کو ٹکڑا نہیں… تَصَدَّقْ عَلَیْنَا…اگر تیرے پاس صدقہ کا مد ہو تو ہماری جھولی میں ڈال دے کہ چولہے ہمارے جل جائیں… اللہ بڑی قدرت والا ہے۔