خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
اگر کوئی ان کی چال چلے… ان کے پیچھے ہجرت کی نقل اتارے… نصرت کی نقل اتارے… خدا سے ملنے کی امیدوں پر… اگر کوئی چلتا ہے تو خدا ان کے صدقے انہیں بھی نواز دے گا۔ ابھی ہم نے کام سمجھا نہیں، یہ اجر و ثواب کا کام نہیں، یہ تو ہر انسان کی بحیثیت امتی ہونے کے ذمہ داری ہے ایمان کی دعوت، ایمان بنانا۔حضرت سفیان ثوریؒ کی ایمانی کیفیت ایمان کیا بنانا، اللہ اکبر۔ حضرت سفیان ثوریؒ فرماتے ہیں کہ آسمان سارے لوہے کے ہوجائیں، زمینیں تمام تانبے کی ہوجائیں، آسمان سے قطرہ نہ برسے، زمین سے دانہ نہ اگے، روزی روٹی کے سارے اسباب ختم ہوجائیں۔ اس کے بعد اگر میرے دل پر یہ وہم گذرے کہ آہ! اب روٹی کا کیا ہوگا؟ تو فرمایا ایمان نہیں ہے کفر ہے! کیا مطلب؟ ہم نے جس اللہ کو اللہ کا مانا ہے، وہ نہ آسمانوں کا پابند …… نہ زمینوں کا پابند۔ نہ بارش کا پابند… نہ غلہ دانہ اور اناج کا پابند وہ ایک اکیلا قادر مطلق جب چاہے جہاں چاہے ، جو چاہے، جس طرح چاہے کر گذرتا ہے؟ اسی لئے وہ جو بنی اسرائیل تھے نا!چکی کے پاٹ کی وہ بیچ کی کھونٹی بہت ڈانو ڈول تھی۔ہمارا حال بنی اسرائیل جیسا ہے حضرت موسیٰ ؑ کے پاس آتے تھے، تو یہ کہتے تھے، بے شک اللہ ایک ہے، موسیٰ اللہ کے نبی ہیں، جو کہتے ہیں کرنا چاہیے ……… جیسے ہمارا حال ہوتا ہے مسجد میں آتے ہیں تو