خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
اور اگر اللہ نہ کرے سب …اسی چمک دمک پر … اسی دنیا کے رنگ و روپ پر… اسی کی جاگیر و جائدادوں پر … زندگی کے یہ چند روز جئے اور اپنے اعمال خراب کرلئے … تو کیا ہوگا ؟ قرآن بتا رہا ہے … اللہ کی کتاب ہے … جتنے ضابطے … جتنے قانون… اللہ کے ہیں سب قرآن میں ذکر کردیے… اور بتا دیا کہ ہماری کسی سے رشتہ داری نہیں ۔۔۔۔۔۔۔ہمارا کسی سے رشتہ ناطہ نہیں ہمارے سب بندے اور بندیاں ہیں ۔۔۔۔۔۔ ہمارے سب کے لئے ضابطے ایک ہیں اسی لئے حضرت محمد رسول اللہ ﷺ نے اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ کے بارے میں فرمایا تھا کہ اگر فاطمہ بنت محمد بھی چوری کرے گی تو اس کے بھی ہاتھ کاٹے جائیں گے اعاذھا اللّٰہ منہ … اور آپ ہی نے اپنی صاحبزادی سے فرمایا تھا کہ اِعْمَلِیْ یَا فَاطِمَۃُ … فاطمہ! عمل کرتی رہنا… اس خیال میں مت رہنا کہ نبی کی بیٹی ہو… اس لئے کہ خدا کے یہاں سب کے لیے ضابطہ ایک ہے… وہاں فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْرًایَّرَہٗ وَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّایَرہٗ اور وَاَمَّامَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِیْنُہٗ فَھُوْ فِیْ عِیْشَۃٍ رَّاضِیَۃ وَاَمَّا مَنْ خَفَّتْ مَوَازِیْنُہٗ فَاُمُّہٗ ھَاوِیَہ، جس کی نیکی کا پلڑا بھاری… اس کے لئے جنت… جس کی برائی کا پلڑا بھاری… اس کے لئے جہنم…یہ ہمارا اٹل فیصلہ ہے اس میں کوئی تبدیلی نہیں۔جان ومال کے اختیارات کو صحیح اور غلط استعمال کرنے کے نتائج اسی لئے حضرت رسول پاکؐ نے اپنے زمانے کے تمام مردوں اور عورتوں کو خدا کی دی ہوئی جان و مال کے اختیار کو استعمال کرنے کے نتائج بھی بتلائے، مثالوں سے سمجھایا اور آخرت میں خدا کیا دیں گے وہ بتلایا۔ معراج سے واپسی پر انسانی جان و مال کے اختیارات کوصحیح غلط استعمال کرنے پر جو کچھ اللہ نے آپ کو دکھایا وہ آپ ﷺ نے آکر بتلایا، آپ نے خبر دی معراج سے واپسی پر۔