خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
وربک فکبر، اپنے رب کی بڑائی بیان کیجئے، ہمارا پیغام ساری انسانیت کو سنا دیجئے۔ اگر اللہ کی بڑائی، اللہ کی عظمت، اللہ کی کبریائی، اللہ کا سب کچھ کے بغیر سب کچھ کرسکنا، اور سارے سب کچھ کا اللہ کے بغیر کچھ نہ کرسکنا … اگر یہ بات دل بھیتر میں اتر جائے تو اللہ کی طاعت میں سرسجدہ سے نہ اٹھے، اور ساتھ ہی ساتھ ساتھ بتادیا …… اگر اللہ کی بڑائی دل میں اتری تو نفع کیا؟ اور اللہ کے غیر کی بڑائی دل میں اتر گئی تو نقصان کیا؟ فرمادیا …اذا عظمت امتی الدنیا نزعت منھا ھیبتہ الاسلام واذاترکت الامر بالمعروف والنھی عن المنکر حرمت برکۃ الوحی واذا اتسابت امتی سقطت من عین اللّٰہ۔جب دنیا کی عظمت دلوں میں اتر جائے گی جب میری امت کے دل میں دنیا کی عظمت اتر جائے گی، دنیا کی بڑائی دلوں میں جگہ لے لیگی، اسلام کی ہیبت اسلام کا دبدبہ، اسلام کا رعب پھر رخصت ہوجائے گا۔ جب میری امت اپنے اصل کام کو اپنے مقصد کو … جس کے لئے اس کا وجود ہوا ہے۔ اخرجت للناس تامرون بالمعروف وتنھون عن المنکر و تومنون باللّٰہ بھلی باتوں کا حکم کرنا، بری باتوں سے روکنا یہ امت کا اصلی کا م ہے جب امت اپنے اصلی کام کو چھوڑ دے گی تو وحی کی برکات سے محروم ہوجائے گی۔ او رپھر اس کا نتیجہ کیا ہوگا، یہ تو تینوں کڑیاں ہیں جیسے زنجیر میں کڑیاں ہوتی ہیں نا، ایک دوسرے میں دوسری تیسری میں اور اس سے زنجیربنتی ہے، اسی طرح اس کی تینوں کڑیاں ایک دوسرے سے ملی ہوئی ہے اذا عظمت امتی الدنیا ، جب دنیا کی عظمت دل میں اتر جائے گی تو آخرت کی عظمت دل سے نکل جائے گی، کیوں؟ کہ… ماجعل اللّٰہ لرجل من قلبین فی جوفہ… کہ اللہ نے کسی کے سینے میں دو دل نہیں بنائے ہیں،