خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
کی قدرت، قدرت اللہ کی … جب چاہے جو چاہے… جہاں چاہے … جس طرح چاہے۔ وہ کسی قانون کا اور کسی سبب کا پابند نہیں ’’ قُلْ ھُوَاللّٰہُ اَحَدٌ ‘‘، کہہ دیجئے پیارے پیغمبرؐ! اللہ ایک ہے… اکیلا ہے… نرادھار ہے… بے نیاز ہے… اسے کسی کی ضرورت نہیں ہر ایک اس کا محتاج ہے… قدرت اس کی ایسی ہے چاہے زمین کو آسمان پر لے جائے یا آسمانوں کو زمین پر لے آئے … قدرت اس کی ہر چیز پر ہے … لیکن ایک اس کی سنت ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عورت آدمی ہی کا بچہ دے گی ۔ مرغی انڈے دے گی چنے کے پودے پر چنے ہی آئیں گے انگور کی بیلوں پر انگور کے خوشہ لگیں گے سیب کے درخت پر سیب کے پھل آئیں گے آم کے درخت پر آم لگے گااللہ تعالیٰ کی سنت مستمرہ یہ اللہ کی سنت ہے ’’وَلَنْ تَجِدَلِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَبْدِیْـلًا …… وَلَنْ تَجِدَلِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَحْوِیْــلًا‘‘ جو سنتیں ہیں اللہ کی اس میں کوئی تبدیلی نہیں جیسے …پھولوں میں خوشبو… کانٹوں میں چبھن اب جس نے اپنے اختیارات کو جہاں استعمال کیاہے … یہ ہو نہیں سکتا … ہو نہیں سکتا … ہو نہیں سکتا… کہ آدمی گیہوں بوئے چاول کاٹے۔