خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
آخری آپ کی آواز ہے اللہ سے ملاقات کا وقت ہے…… اس وقت میں آپ کی پوری شریعت …پورا دین… عقیدے سے لے کر اخلاق تک …زندگی کے تمام شعبوں میں سو فیصد اپنی پوری حقیقت کے ساتھ زندہ ہے کہ شرک…………توحید خالص سے بدلا ہوا ہے ۔۔۔۔۔۔ کفر …………ایمان سے بدلا ہوا ہے۔۔۔۔۔ عصیاں ونافرمانیاں… عبادت و اطاعت سے بدلی ہوئی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جہالتیں……… علم نبوت سے بدلی ہوئی ہیں ۔۔۔۔ غفلتیں……… اللہ کی یاد، استحضار اور صفتِ احسان سے بدلی ہوئی ہیں ۔۔ اخلاق کی گراوٹیں… اخلاق کے اعلیٰ نمونے بنے ہوئے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ اغراض سے بھری ہوئی زندگیاں… کہ میرا تو میرا ہے ہی …تیرے میں میرا حصہ … وہ تمام زندگیاں اور وہ تمام اغراض …اخلاص سے بدلا ہوا ’’انما نُطْعِمُکُمْ لوجہ اللّٰہ لانریدمنکم جزاًئُ الاشکورا(پ ۲۹،آیت۸،سورۂ دھر)… کہ ہم جو کچھ کررہے ہیں ہمیں اپنی محنت کا بدلا اللہ سے چاہیے… ہم تمہیں کھانا بھی کھلاتے ہیں تو اللہ کے لئے … ہم تمہیں پانی بھی پلا تے ہیں تو اللہ کے لئے… ہم تمہاری رہبری بھی کرتے ہیں تو اللہ کے لئے… تمہاری تشکیلیں کرتے ہیں تو اللہ کے لئے… تمہیں کوئی بات بتاتے ہیںتو اللہ کے لئے ہمیں تم سے کوئی غرض نہیں۔دعوت کی محنت پر اخلاص کی لہریں: اور ایسی لہریں چلی ہیں اخلاص کی… کہ تابعین کے زمانے میں امام حمزہ قرأت کے تجوید کے امام تھے، بصرہ میںرہتے تھے، اندھیرے میں کنویں میں گر گئے، لوگوں کو پتہ چلا کہ قاری صاحب گر گئے، اب لوگ آ رہے ہیں اور کنویں میں رسی ڈال رہے ہیں، قاری صاحب